نئی دہلی: وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے منگل کو کہا کہ تیزی سے بدلتے پیچیدہ جغرافیائی سیاسی خطرات کے پیش نظر فوج کو چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ فوج کو موجودہ عالمی نظام کے تضادات اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک منصوبے پر کام کرنا ہوگا۔
وزیر خارجہ نے یہ بات آج یہاں اعلیٰ فوجی کمانڈروں کی کانفرنس کے دوسرے مرحلے کی اختتامی تقریب میں ‘ہندوستانی مسلح افواج کے لیے ابھرتے ہوئے جیو پولیٹیکل لینڈ اسکیپ اور مواقع’ کے موضوع پر اپنے خطاب میں کہی۔ کانفرنس میں اعلیٰ فوجی افسران نے سرحدی سلامتی اور اندرونی علاقوں کو متاثر کرنے والے اہم اسٹریٹجک امور پر غور و خوض کیا۔
ڈاکٹر جے شنکر نے ہندوستان کو متاثر کرنے والی پیچیدہ عالمی اور جغرافیائی سیاسی حرکیات کو نوٹ کیا۔ انہوں نے مسلح افواج سے ملک کی توقعات اور موجودہ عالمی نظام کے تضادات اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے درکار تیاریوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے چوکس رہنے کے لئے ہندوستانی فوج کی تعریف کی اور جغرافیائی سیاسی خطرات اور مواقع کے لئے تیزی سے تیار رہنے کی درخواست کی۔
کانفرنس کے دوران سینئر حکام نے آپریشنل اور انتظامی امور پر بھی گہرائی سے بات چیت کی۔
چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے سیکورٹی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے تمام شعبوں میں فورسز کے انضمام اور بہتر تال میل کی اہمیت پر زور دیا جو کہ مستقبل کی جنگ اور موثر کارروائیوں کے لیے بہت ضروری ہے۔
کانفرنس کا اختتام فوجی اسٹیشنوں کو گرین ملٹری اسٹیشنز اور ایوی ایشن فلائٹ سیفٹی کے لیے کئی کیٹیگریز میں ایوارڈز کی تقسیم کے ساتھ ہوا، جس میں ماحولیاتی استحکام اور حفاظت کے لیے فوج کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔