ہفتہ, جولائی ۵, ۲۰۲۵
25.5 C
Srinagar

جموں وکشمیرکے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کیا نیشنل کانفرنس کے مقننہ پارٹی لیڈر عمر عبداللہ کو بطور وزیراعلیٰ حلف برداری کیلئے مدعو

حلف برداری کیلئے اسٹیج تیار

16اکتوبر 2024بروزبدھ صبح 11بجکر30پرSKICCمیں ہوگی تقریب حلف برداری،کچھ وزراءکی حلف برداری بھی متوقع

سری نگر/ جموں وکشمیر میں6سال سے جاری صدر راج کو منسوخ کئے جانے کے ایک روز بعد لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے نیشنل کا نفرنس کے نائب صدر اور پارٹی کے42منتخب ارکان اسمبلی کے مقننہ لیڈر عمر عبداللہ کو نئی حکومت بنانے کیلئے مدعوکیا۔لیفٹنٹ گورنر کے آفس سے عمرعبداللہ کے نام ارسال کردہ خطہ میں لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے 16 اکتوبر (بدھ) کو حلف برداری کی تقریب کے لیے نامزد وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور ان کی کونسل آف منسٹر کو مدعو کیا ہے۔جے کے این ایس کے مطابق ایل جی کے ارسال کردہ خط جو کہ انتظامیہ کے اعلیٰ ذمہ دار نے پیرکی شام کونامزد وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کو جاکرثانی الذکر کی رہائش گاہ پر سونپا، میں لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے لکھا”مجھے آپ کو جموں و کشمیر کی حکومت بنانے اور اس کی قیادت کرنے کے لیے مدعو کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔یل جی کے دستخط شدہ اس خط میں مزید کہا گیا کہ جیسا کہ علیحدہ طور پر طے ہوا، میں آپ کو، اور سفارش کردہ لوگوں کو عہدہ اور رازداری کا حلف دوں گا۔ آپ کی طرف سے 16 اکتوبر 2024 کو صبح 11بجکر30منٹ پرSKICC، سری نگر میں کو اور آپ کی وزراءکونسل کے ممبران کے طور پرحلف برداری تقریب میں شمولیت کےلئے مدعوکرتاہوں ۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ میں اس موقع پر آپ کو جموں و کشمیر کے لوگوں کے بہترین مفاد میں آپ کی انتہائی نتیجہ خیز مدت کار اور آپ کی کوششوں میں کامیابی کی خواہش کرتا ہوں۔لیفٹنٹ گورنر کے آفس سے جاری اس خطہ کے آغاز میں کہا گیاکہ ’مجھے 11 اکتوبر 2024 کو ڈاکٹر فاروق عبداللہ، صدر، جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کا خط موصول ہوا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ آپ(عمرعبداللہ ) کو متفقہ طور پر لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا ہے‘۔بعد میں یہ بھی کہتا ہے کہ مجھے، جناب طارق حمید قرہ، صدر، جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی، جناب جی این ملک، سکریٹری، سی پی آئی (ایم)، شری پنکج کمار گپتا، نیشنل سکریٹری، عام آدمی پارٹی اور آزاد کی طرف سے بھی ایک خط موصول ہوا ہے۔ علاوہ ازیںا یم ایل اے یعنی شری پیارے لال شرما، ستیش شرما، چوہدری۔ محمد اکرم، ڈاکٹر رامیشور سنگھ اور مظفر اقبال خان، آپ کی قیادت میں حکومت کی تشکیل میں حمایت کی پیشکش کر رہے ہیں۔اس سے قبل عمرعبداللہ نے ہفتے کے روز ایل جی منوج سنہا سے ملاقات کی تھی اور حمایت کے خطوط پیش کیے تھے اور جموں و کشمیر میں حکومت سازی کا دعویٰ بھی پیش کیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں اتوار کو صدر راج واپس لے لیا گیا، جس سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں نئی حکومت کے قیام کی راہ ہموار ہو گئی۔ مرکزی وزارت داخلہ نے اس سلسلے میں ایک گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ2019 کے سیکشن73 کے ذریعے حاصل کردہ اختیارات کے استعمال میں، بھارت کے آئین کے آرٹیکل239 اور2339A کے ساتھ پڑھا گیا۔ 31 اکتوبر 2019 کو مرکز کے زیر انتظام علاقے کے سلسلے میں صدر دروپدی مرمو کے دستخط کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے سیکشن 54 کے تحت وزیر اعلیٰ کی تقرری سے قبل فوری طور پر منسوخ ہو جائے گا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img