بدھ, اکتوبر ۲۹, ۲۰۲۵
14.3 C
Srinagar

ماحولیاتی آلودگی باعث تشویش۔۔۔۔۔۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں جہاں دنیا بھر کے ممالک نے’ اسرائیل۔ فلسطین اور روس۔ ہوکرین جنگ‘ سے ہو رہی تباہی پر نہایت ہی تشویش کا اظہار کیا ۔ وہیں اس عالمی اجلاس میں دنیا بھر کے ممالک نے بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی اور اس سے ہورہی موسمی تبدیلی پر گہری تشویس کا اظہار کیاہے، جو آنے والے وقت میں پوری دنیا کے لئے تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔اس بات میں کوئی دورائے نہیں ہے کہ بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی اور اس سے ہو رہی موسمی تبدیلی سے مختلف ممالک کو خطرناک مسائل درپیش ہیں۔ ان ممالک میں پانی اور بجلی کی کمی کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریاں بھی نمودارہوئیں ۔کثیر آبادی والے ممالک سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔بھارت جو کہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، میں بھی مختلف مسائل جنم لے رہے ہیں۔مرکزی سرکار نے اس حوالے سے اگر چہ کئی اقدامات کیے ہیں، پھر بھی روز بروز یہ معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے۔

حکومت نے پورے ملک میں پیڑ پودے لگانے کی مُہم شروع کی ہے اور ’ماں کے نام ایک پیڑ اسکیم ‘کے تحت اب تک 80 کروڑ کے لگ بھگ پیڑ لگائے گئے ہیں تاکہ ملک میں ماحویاتی توازن برقرار رہ سکے۔ تاہم دوسری جانب لوگ کلہاڑیاں ہاتھوں میں لیکر ان پیڑ پودوں کی بے دریغ کٹائی کر رہے ہیں ۔سرکار ملک میں تعمیر وترقی کے نام پر نہ صرف سالانہ لاکھوں پیڑ کاٹ رہی ہے ، بلکہ ملک کی جغرافیائی حیثیت بھی تبدیل کر رہی ہے ۔جموں کشمیر میں سڑکوں اور ریلوے کے نام پر جنگلات ،باغات اور پہاڑوں کو ختم کیا جارہا ہے۔ٹنلوں کی تعمیر سب سے زیادہ جموں وکشمیر میں ہو رہی ہے، جو اس خطے کے لئے خطرے کی گھنٹی تصور کی جاتی ہے۔جہاں تک عام لوگوں کا تعلق ہے، وہ بھی اپنے پاﺅں پر خود کلہاڑی مار کر زراعی زمین کا خاتمہ کر رہے ہیں ۔آبی ذخیروں کو جان بوجھ کر ختم کیا جارہا ہے ۔

شہری علاقوں میں آبادی کا تناسب بڑھ رہا ہے اور لوگ گاﺅں کی جانب ہجرت کرکے وہاں عالی شان مکانات ،ہوٹل اور شاپنگ مال تعمیر کررہے ہیں ،اس طرح قدرتی ماحول کو آلودہ کر کے تباہی کو دعوت دے رہے ہیں ۔ملک کے دیگر حصوں میں جہاں تعمیراتی منصوبے ایک دوررس پالیسی کے تحت عملائے جاتے ہیں، اسی طرح جموں کشمیر میں بھی تعمیراتی منصوبوں کی عمل آوری سے قبل تمام پہلوﺅں پر سنجیدگی سے غور کرنا چا ہیے اور تمام آنے والے مراحل کو مد نظر رکھناچا ہیے کیونکہ ملک کا یہ اہم خطہ نہ صرف سیاسی و جغرافیائی اعتبار سے انتہائی اہم ہے بلکہ ماہرین کے مطابق یہاں زمین کے اندر لاوئے ہیں اور ماہرین اس خطے کو زلزلے کے اعتبار سے انتہائی خطرناک زون قرار دے رہے ہیں۔ان حالت میں نہ ’ماں کے نام ایک پیڑ اسکیم ‘کے تحت پودے لگانے کی مُہم کو کامیاب بنانا چاہیے بلکہ یہاں موجودقدرتی وسائل کی حفاظت یقینی بنانے کے لئے بھی ضروری اقدامات اُٹھانے چاہیے۔پہاڑوں اور جنگلات کی حفاظت کرنے کے لئے لوگوں کو باخبر کرنا چاہیے اور ایک عوامی بیداری مہم بڑے پیمانے پر شروع کرنی چاہیے جبکہ آبی ذخیروں اور زراعی زمین پر تعمیرات کھڑا کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دینی چاہیے ۔تاکہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں زیر بحث آئی ماحولیاتی آلودگی سے ہورہی تباہی سے ہمارا ملک محفوظ رہ سکے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img