نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے لیے جمعہ کا دن بہت اہم رہا، سپریم کورٹ نے ایکسائز پالیسی سے متعلق سی بی آئی کیس میں ان کو ضمانت دے دی ہے۔ اس معاملے کی سماعت گزشتہ ہفتے مکمل ہوئی تھی اور سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کو 26 جون کو سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا۔ 14 اگست کو سپریم کورٹ نے کیس میں کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا اور ان کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست پر تفتیشی ایجنسی سے جواب طلب کیا تھا۔
قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو آج ضمانت مل سکتی ہے، لیکن اگر ہم سی بی آئی کے دلائل پر یقین کریں تو ان کے مطابق، وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہتے ہوئے اروند کیجریوال گواہوں کو متاثر کر سکتے ہیں، اس لیے انہیں ضمانت نہیں دی جانی چاہیے۔
ضمانت کی درخواست کے علاوہ سپریم کورٹ گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر بھی اپنا فیصلہ سنائے گی۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ یہ فیصلہ سنائے گی۔ واضعے رہےکہ سپریم کورٹ نے 5 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے سخت قوانین کے باوجود کیجریوال کو دو بار ضمانت ملی۔ ایسے میں سی بی آئی کیس میں ضمانت کیوں نہیں دی جا سکتی؟ جبکہ سی بی آئی نے اپنی دلیل میں کہا ہے کہ کیجریوال تعاون نہیں کر رہے ہیں۔ جبکہ عدالت نے خود حکم نامے میں کہا ہے کہ یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ ملزم خود کو مجرم قرار دے گا۔