جمعہ, ستمبر ۲۰, ۲۰۲۴
24.9 C
Srinagar

مسلح افواج کو جنگ کے لئے تیار رہنے کی ضرورت:وزیر دفاع

لکھنؤ: وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے افواج سے مستقبل کے چیلنجز اور پڑوس کے واقعہ کے پیش نظر کسی بھی’غیر متوقع’ حالت سے نپٹنے کے لئے مشترکہ فوجی وژن تیار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ خلائی اور الیکٹرانک جنگی نظاموں میں صلاحیتیں پیدا کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے استعمال پر توجہ مرکوز کرے۔
سنگھ نے جمعرات کو یہاں اعلیٰ فوجی قیادت کی پہلی جوائنٹ کمانڈرس کانفرنس کے دوسرے اور آخری دن فوجی افسران سے خطاب کیا۔ کانفرنس کے موضوع ‘مضبوط اور محفوظ ہندوستان: مسلح افواج میں تبدیلی’ کا ذکرکرتے ہوئے انہوں نے کہا،”ہندوستان ایک امن پسند ملک ہے اور امن کو برقرار رکھنے کے لیے مسلح افواج کو جنگ کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مشترکہ فوجی وژن تیار کرنے اور مستقبل کی جنگوں میں ملک کو درپیش چیلنجوں کے لیے تیاری کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اشتعال انگیزیوں کا مربوط، فوری اور مناسب جواب دینے پر بھی زور دیا۔روس-یوکرین اور اسرائیل-حماس کے درمیان جاری تنازعات اور بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کمانڈروں سے ان واقعات کا جائزہ لینے، مستقبل میں ملک کو درپیش مسائل کا اندازہ لگانے اور کسی بھی طرح کے غیر متوقع حالات سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔
انہوں نے شمالی سرحد کی صورتحال اور ہمسایہ ممالک میں ہونے والی پیش رفت کے پیش نظر اعلیٰ عسکری قیادت کی جانب سے ایک جامع اور گہرائی سے تجزیہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو خطے میں امن و استحکام کے لیے چیلنجز پیدا کر رہے ہیں۔سنگھ نے کہا کہ دنیا میں عدم استحکام کے ماحول کے باوجود ہندوستان نسبتاً پرامن ماحول میں پرامن طور پر ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا، "تاہم، بڑھتے ہوئے چیلنجوں کے پیش نظر، ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
یہ ضروری ہے کہ ہم امرت کال کے دوران اپنا امن برقرار رکھیں۔ ہمیں اپنے حال پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، حال میں ہمارے ارد گرد کیا ہو رہا ہے اس پر نظر رکھیں اور مستقبل پر مبنی ہونے پر توجہ مرکوز کریں۔ اس کے لیے ہمارے پاس ایک مضبوط اورپختہ قومی سلامتی کا جزو ہونا چاہیے۔ ہمارے پاس کامل مزاحمتی صلاحیت ہونی چاہئے۔
وزیر دفاع نے کمانڈروں پر زور دیا کہ وہ روایتی اور جدید جنگی سازوسامان کا صحیح تناسب تلاش کرکے اور انہیں اسلحے کے ذخیرے میں شامل کرکے مسلح افواج کے ہتھیاروں کو مضبوط کریں۔ انہوں نے خلائی اور الیکٹرانک جنگ میں صلاحیتوں کی نشوونما پر زور دیا اور انہیں جدید چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے لازمی قرار دیا۔
انہوں نے عسکری قیادت پر بھی زور دیا کہ وہ ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں جدید ترین تکنیکی ترقی کے استعمال کو بڑھانے پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجزاء براہ راست کسی تنازعہ یا جنگ میں حصہ نہیں لیتے۔ ان کی بالواسطہ شمولیت بہت حد تک جنگ کا رخ طے کر رہی ہے۔
انہوں نے قومی سلامتی میں فوجی افسران کے انمول کردار پر مسلح افواج کو سراہا۔ سنگھ نے ‘خود کفیل ہندوستان’ کے وژن کو آگے بڑھانے اور تینوں افواج کےدرمیان مشترکہ اور انٹگریشن کو مزید بڑھانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔

Popular Categories

spot_imgspot_img