غزہ،: مغربی کنارے میں اسرائیلی دراندازی کے ساتھ ہی اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں نئی فوجی کارروائیوں کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہےکہ اس نے غزہ کی پٹی میں تقریباً 6 کلومیٹر لمبی 6 سرنگوں کو تباہ کیا اور 250 سے زیادہ عسکریت پسندوں کو مار دیا ہے۔ اس نے مغوی زیر حراست افراد کی لاشیں بھی برآمد کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سکواڈ نے 250 سے زیادہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا اور درجنوں بنیادی ڈھانچے کی تعمیرات کو تباہ کر دیا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ "یھلوم” یونٹ نے تقریباً 6 کلومیٹر لمبی 6 سرنگیں تلاش کیں اور انہیں تباہ کر دیا۔ اس نے خصوصی رہائش کمپلیکس، جنگی ذرائع، راکٹ لانچر پلیٹ فارم اور انٹیلی جنس دستاویزات دریافت کرنے کا دعویٰ بھی کیا۔
یہ پیش رفت گزشتہ بدھ سے اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے میں شروع کی گئی مہم سے مطابقت رکھتی ہے۔ اس میں جنین، طوباس اور طولکرم پر حملے شامل ہیں۔ یہ 22 سالوں میں مغربی کنارے میں سب سے بڑی فوجی کارروائی ہے۔
واضح رہے مغربی کنارے پر 1967 سے اسرائیل نے قبضہ کر رکھا ہے۔ ایک سال سے زائد عرصے سے مغربی کنارے میں تشدد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سات اکتوبر کو غزہ میں اسرائیلی جارحیت شروع ہونے کے بعد خاص طورپر مغربی کنارے میں پر تشدد کارروائیاں مزید تیز ہوگئی ہیں۔ فلسطینیوں کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مغربی کنارے میں کم از کم 640 فلسطینیوں کو یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فورسز نے مار دیا ہے۔
یواین آئی