جمعہ, ستمبر ۲۰, ۲۰۲۴
19.4 C
Srinagar

ترنگا کا احترام

 

ملک بھر میں جہاں یوم ِآزادی کی تقریبات منانے کے حوالے سے شدومد سے تیاریاں جارہی ہیں، وہیں جموں کشمیر خاصکر وادی میں بھی اس حوالے سے پولیس،سیکیورٹی فورس،اسکولی بچوں کے علاوہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروس کے اہلکار قومی جھنڈا لہرانے کی تیاری میں قبل از وقت ریہرسل کررہے ہیں ۔جگہ جگہ پر ترنگا ریلیاں نکالی جارہی ہیں اور اس طرح ہر علاقے میں سرکاری عمارات کے ساتھ ساتھ پلوں اور مین چوکوں میں جھنڈے لہرائے جاتے ہیں۔دفعہ 370کے خاتمے کے وقت مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے مرکزی حکومت سے مخاطب ہو کرکہا تھا کہ اس طرح کی غلط حرکت کرنے پر وادی میں ترنگا اُٹھانے والا کوئی نہیں ملے گا۔بہرحال سیاستدانوں کی یہ پیشنگوئی سراسرغلط ثابت ہوئی اور انہوں نے جو کہا تھا ایسا کچھ بھی نہیں ہو،ا برعکس اسکے یہاں سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ عام لوگ بھی ترنگا ہاتھوں میں اُٹھا کر ریلیاں نکال رہے ہیں اور ہر سرکاری و غیر سرکاری دفتر پر یوم آزادی اور یوم جمہوریہ کے موقعے پر قومی جھنڈا لہرایا جاتا ہے اور سلامی دی جاتی ہے۔سرکاری اسکولوں کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ اسکولوں میں بھی ان اہم دنوں پر قومی ترانہ گایاجاتا ہے اور قومی جھنڈا لہرایا جاتا ہے۔
یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ وادی میں 50سال کی عمر تک کے بہت کم لوگوں کو قومی ترانہ یاد ہوگا کیونکہ کہ نہ ہی انہیں اسکولوں میں کبھی یہ ترانہ سنایا گیا اور نہ ہی انہیں اس بارے میں کبھی بتایا گیا کہ اس کے معٰنی و مفہوم کیا ہے۔انہیں ہمیشہ سے اسکولوں ،کالجوں اور دانشگاہوں میں یہی سمجھایا گیا تھا،کہ اس ترانے کا کہنا اور سُننا کلمئہ کفر ہے۔بہر حال اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا ہے کہ ملک میں رہنے والا ہر ایک فرد حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ہونا چاہیے اور وطن کی کسی بھی اہم تقریب کے دوران نہ صرف شہداءوطن کو یاد کرنا چاہیے، جن کی قربانیوں کی بدولت آج ہم آزاد ہیں، بلکہ حبُ الوطنی کے گیت بھی گانے چاہیے اور دل سے ملک کے جھنڈے کو اپنے کندھوں پر اُٹھا کر اس کی آن ،بان اور شان کے ساتھ کسی قسم کی بے حرمتی برداشت نہیں کرنی چاہیے۔
دیکھا گیا ہے کہ ملک میں یوم آزادی اور یوم جمہور یہ کی تقریبات ختم ہوتے ہی لوگ اس جھنڈے کو سڑک کے کنارے ،کوڑے کرکٹ کے ڈھیر یا پھر پانی میں پھینک دیتے ہیں، ا س طرح تقریب ختم ہوتے ہی ،اس جھنڈے کی بے حرمتی کی جارہی ہے۔کچھ سرکاری ملازمین کا کہنا ہے کہ انہیں یہ جھنڈا ہاتھوں میں اُٹھانے کے لئے مجبور کیا جاتا ہے اور ان تقریبات میں شامل ہونے کے لئے نہ چاہتے ہوئے بھی پابند بنایا جاتا ہے۔وہیں لوگ ان جھنڈوں کی بعد میں بے حرمتی کرتے ہیں ۔ایسے سرکاری ملازمین کو سرکاری نوکری کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ،نہ ہی انہیں اس طرح کی تقریبات میں جانے کی حامی بھرنی چاہئے بلکہ انہیں صاف طور پر انکار کرنا چاہئے۔سرکار کو اس حوالے سے ایک حکم نامہ باضابطہ طور جاری کرنا چاہئے کہ کسی بھی تقریب میں شامل سرکاری ملازم،سیاستدان،یا پھر اسکولی بچے ہو ں ترنگاکو تقریب ختم ہونے کے بعد محفوظ رکھیںاور متعلقہ محکمے کے کسی ذمہ دار کے سُپرد کرنا چاہئے، تاکہ اس کی بے حرمتی نہ ہواور دوسری مرتبہ یہی جھنڈے دوبارہ کام آسکیں، اسطرح سرکاری رقم بھی ضائع نہیںہوگی۔

Popular Categories

spot_imgspot_img