جمعہ, ستمبر ۲۰, ۲۰۲۴
24.9 C
Srinagar

جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کب ہوں گے ؟: دہلی میں حتمی سیکیورٹی جائزہ لینے کے بعد تاریخوں کا اعلان ہوگا: چیف الیکشن کمشنر

نیوزڈیسک

جموں،: جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات کب منعقد ہوں گے ؟ اس پر سسپنس برقرار رکھتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا (سی ای سی) راجیو کمار نے جمعہ کو کہا کہ انتخابات کی صحیح تاریخوں کا اعلان اس وقت کیا جائے گا، جب کمیشن دہلی میںسیکیورٹی کی صورتحال کا حتمی جائزہ لے گا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا ، جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات جلد سے جلد کرانے کے لیے پرعزم ہے اور انتخابات میں خلل ڈالنے کی چھوٹی چھوٹی کوششیں اس عمل کو پٹڑی سے نہیں اتار سکتیں۔
جموں میں دوروزہ دورہ سمیٹتے ہوئے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دورا ن چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا (سی ای سی) راجیو کمار نے کہا کہ وہ جموں خطے میں کچھ دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں جموں و کشمیر میں ایسی صورتحال نہیں دیکھنا چاہتے، ہماری افواج ایسے چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ہم جموں و کشمیر میں انتخابی عمل کو پٹڑی سے اتارنے کی ان چھوٹی کوششوں کی اجازت نہیں دیں گے۔‘ انہوں نے کہا’جہاں تک صحیح تاریخوں کا تعلق ہے، ہم دہلی میں سیکیورٹی کی صورتحال کا حتمی جائزہ لیں گے اور اس کے مطابق انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کریں گے۔
‘ انہوں نے جموں و کشمیر میں انتخابات کی صحیح تاریخوں کے بارے میں سسپنس برقرار رکھا۔ان کا کہناتھا کہ جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتیں ایک صفحے پر ہیں کیونکہ وہ سبھی جلد از جلد انتخابات چاہتی ہیں۔ سی ای سی نے کہا’ہمیں سیکیورٹی سربراہان، انتظامیہ کے افسران اور ضلعی پولیس سربراہان سے جو رائے ملی ہے ،وہ یہ ہے کہ اگرچہ کچھ سیکورٹی چیلنجز ہیں، لیکن وہ جموں و کشمیر میں پرامن انتخابات کے لیے تیار ہیں۔‘ چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا، جن کے ساتھ دو الیکشن کمشنر تھے، نے کہا کہ وہ لوک سبھا انتخابات کے سلسلے میں پہلے یہاں آئے تھے۔’مئی 2022 میں، جموں و کشمیر کی حد بندی کے بعد، دسمبر میں پارلیمنٹ میں جموں وکشمیرری آرگنائزیشن ایکٹ پاس کیا گیا۔ اس کے فوراً بعد، ہم نے جموں و کشمیر میں انتخابات کے انعقاد کا عمل شروع کیا۔‘ان کا کہناتھا کہ لوک سبھا انتخابات ختم ہو چکے ہیں اور امرناتھ یاترا ابھی جاری ہے۔
جموں و کشمیر کے لوگوں نے ریکارڈ تعداد میں پارلیمانی انتخابات میں حصہ لے کر ایک تاریخ رقم کی، دنیا اور ہندوستان کے لوگوں نے بڑی تعداد میں خواتین اور نوجوانوں کی شرکت کی ستائش کی۔‘انہوں نے کہا کہ سری نگر اور جموں میں جن سیاسی جماعتوں سے ان کی ملاقات ہوئی، انہوں نے پرامن لوک سبھا انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ستائش کی اور انہوں نے کچھ مطالبات بھی پیش کئے جیسے پولنگ بوتھ دو کلومیٹر کے دائرے میں ہونا چاہئے اور پولنگ کی سی سی ٹی وی کوریج ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انہیں بتایا ہے کہ یہ دونوں مطالبات پورے کر لیے گئے ہیں اور اس حوالے سے ہدایات بھی پاس کر دی گئی ہیں۔
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کے انعقاد کے لیے ستمبر کی آخری تاریخ تھی، سی ای سی نے کہا کہ کوئی بھی اندرونی یا بیرونی طاقت جموں و کشمیر میں انتخابات میں تاخیر نہیں کر سکتی۔انہوں نے کہا،’جموں و کشمیر کے لوگ خلل ڈالنے والی قوتوں کو منہ توڑ جواب دیں گے۔‘انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے سیاست دانوں کے تحفظ کو منظم کرنے اور یکساں مواقع فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ان کہناتھا کہ ’ہم نے اس کا نوٹس لیا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ سیاست دانوں کے لیے ایک سطحی پلائینگ فیلڈ اور سیکیورٹی فراہم ہو، تاکہ وہ اپنی سرگرمیاں معمول کے مطابق انجام دیں۔انہوں نے کہا کہ ایک اور مطالبہ یہ تھا کہ پولنگ سٹیشنز کو آخری لمحات میں اکٹھا نہ کیا جائے اورہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ جغرافیائی وجوہات کے علاوہ کچھ پولنگ سٹیشنوں کو ایک ساتھ نہ کیا جائے۔‘

Popular Categories

spot_imgspot_img