جمعرات, اپریل ۱۷, ۲۰۲۵
18.2 C
Srinagar

گرمی ،لو اور حبس،دریائے جہلم میں سطح آب2 فٹ ،آبی مخلوق کو بھی سانس لینے میں تکلیف

شوکت ساحل

سرینگر:وادی کشمیر میں جاری ’ہیٹ ویو‘یعنی (شدید گرمی ،لو اور حبس )کے باعث اہلیان ِ کشمیر کو شدید ترین ذہنی کوفت کا سامنا ہے ۔جہاں کھیت کھلیانوں میں آبپاشی کے لئے ترس رہے ہیں،وہیں لوگوں کو بھی پینے کے پانی کی عدم دستیابی کے سبب تشنگی کا سامنا ہے ۔ادھر دیائے جہلم سمیت وادی کشمیر کے سبھی دریا ﺅں اور ندی نالوں میں سطح آب انتہائی کم ریکارڈ کی جارہی ہے،جس کی وجہ سے آبی مخلوق کو بھی سانس لینے میں تکلیف ہونے لگی جبکہ وادی کشمیر میں 27فیصد کم بارش ریکارڈ ہوئی ہے ۔

شدید گرمی ،لو اور حبس

وادی کشمیر میں ماہ ِ مئی سے جاری گرمیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔اگر چہ درجہ حرارت میں اب بھی اعتدال پر ہے ،تاہم بارش نہ ہونے کے سبب ہر ایک شخص پسینے میں شرابور ہورہا ہے ۔مسلسل خشک سالی کے سبب دریاﺅں اور ندی نالوں میں سطح آب میں مسلسل کمی ہونے جبکہ قدرتی آبی ٹنکیوں میں بھی پانی کی کمی ہونے سے قلت آب نے شدید رخ اختیار کیا ہے ۔شہر سرینگر سمیت شمال وجنوب میں پانی کی قلت کے سبب لوگ سراپا احتجاج ہیں ۔تاہم جموں وکشمیر کی انتظامیہ اور محکمہ جل شکتی کے اعلیٰ ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ اس وقت پینے کے پانی کی سپلائی میں مشکلات درپیش ہیں ۔تاہم چیلنجز سے نمٹنے کے لئے متبادل انتظامات کئے گئے ہیں ۔محکمہ جل شکتی کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ پانی کے ٹینکر فراہم کرنے کے لئے خصوصی سروس شروع کی گئی اور لوگ کسی بھی وقت محکمہ سے رابطہ قائم کر کے تشنگی کا مٹا سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ شہر سرینگر کیساتھ ساتھ دور دراز علاقوں جہاں پینے کے پانی کی قلت محسوس کی جارہی ہے ٹینکر سروس شروع کی گئی ہے ۔

دریائے جہلم میں سطح آب

کشمیر فلڈ واچ کے ترجمان نے دریائے جہلم میں سطح آب کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ 25جولائی 2024کی شام10بجکرایک منٹ پر سنگم کے مقام پر دریائے جہلم میں سطح آب0.58فٹ ریکارڈ کی گئی ،جو کہ نا ہو نے کے برابر ہے ۔انہوں نے کہا کہ پانپور کے مقام پر یہ سطح 1581.414(ایم ) ریکارڈ کی گئی ۔ترجمان نے بتایا کہ اسی طرح رام منشی کے باغ کے مقام پر دریائے جہلم میں سطح آپ2.70فٹ جبکہ عشم کے مقام پر یہ سطح آب رات دس بجے تک 2.13فٹ ریکارڈ کی گئی ۔ان کا کہناتھا کہ ولر میں سطح آب 1574.820(ایم ) ریکارڈ کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ مسلسل خشک سالی کے سبب دریائے جہلم میں سطح آب میں مسلسل گراﺅٹ درج کی جارہی ہے۔البتہ نالہ ویشنو ، رمبی آرا نالہ ، (وچی)لدر نالہ ، رمشی نالہ ، (اگلر) ، دودھ گنگا نالہ (برزلہ) ، سند ھ نالہ ،فیروز پورہ نالہ اور پہرو نالہ (سیلو) میں بھی سطح میں گراﺅٹ درج کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا بعض میں سطح ایک سطح پر ٹھہر گئی ہے جبکہ بعض نالوں میں سطح میں مسلسل کمی ریکارڈ کی جارہی ہے ۔

آبی مخلوق کو خطرہ

ماہرین نے بدھ کے روز خبردار کیا کہ گرمی کی شدید لہر، بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے کشمیر کی جھیلوں اور ندی نالوں میں آبی مخلوق کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بڑھتا ہوا درجہ حرارت خطے کے آبی ماحولیاتی نظام کے نازک توازن کو درہم برہم کر رہا ہے۔انہوں نے کہا ’مچھلی پانی کے درجہ حرارت میں ہونے والی تبدیلیوں کے لیے انتہائی حساس ہوتی ہے۔ یہاں تک کہ معمولی اضافہ بھی ان کے میٹابولزم، نمو اور تولیدی چکروں کو متاثر کر سکتا ہے‘۔ماہرین نے کہا کہ گرمی کی لہر پانی کی سطح میں کمی اور آکسیجن کی سطح کو کم کرنے کا باعث بن رہی ہے، جس سے مچھلیوں اور دیگر آبی مخلوق کے لیے ایک مخالف ماحول پیدا ہو رہا ہے۔وادی کشمیر نے حالیہ برسوں میں مچھلیوں کی موت کے کئی واقعات کا سامنا کیا ہے۔ مثال کے طور پر اگست 2012 میں سری نگر کی نگین جھیل میں آکسیجن کی کم سطح اور پانی کے درجہ حرارت میں تبدیلی کی وجہ سے متعدد مچھلیاں مر گئیں۔ اکتوبر 2017 میں دریائے جہلم میں ایک بار پھر آکسیجن کی کم سطح کی وجہ سے ہزاروں مچھلیاں مردہ پائی گئیں۔ابھی حال ہی میں، جولائی 2024 میں، بربر شاہ، سری نگر کے قریب سونت کہول ( نہر) میں آکسیجن کی کمی اور آلودگی کی وجہ سے ہزاروں مچھلیاں مر گئیں۔

27 فیصد کم بارش ریکارڈ

جموں و کشمیر میں اس سال اب تک بارش میں زبردست کمی دیکھی گئی ہے، جس کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یکم جنوری 2024 سے 25 جولائی تک، مرکز کے زیر انتظام کشمیر میں 27 فیصد کی کم بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔دستیاب تفصیلات کے مطابق، جموں و کشمیر میں 25 جولائی تک27 فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔جنوری اور فروری کے مہینوں میں48 فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی۔ایک نجی موسمی ادارے کے مطابق اس مدت کے دوران225.5 ملی میٹر بارش کے مقابلے میں صرف 117.1 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔تاہم مارچ سے مئی تک یونین ٹیریٹری میں صرف نو فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس مدت کے دوران، جموں و کشمیر میں 300.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ عام بارش330.0 ملی میٹر تھی۔تاہم، جون سے 25 جولائی تک جموں و کشمیر میں 33 فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ مجموعی طور پر، یکم جنوری سے25 جولائی تک جموں و کشمیر میں27 فیصد بارش کی کمی ہوئی ہے۔

ریکارڈ توڑ گرمی کی لہر کی پیشگوئی

پیش گوئی کرنے والے ماہرین کے ایک آزاد گروپ ’کشمیر ویدر‘ نے کشمیر میں ریکارڈ توڑ گرمی کی لہر کی پیشگوئی کرتے ہوئے جمعرات کو خبردارکیا کہ کچھ برس قبل تک معتدل آب وہوا کیلئے مشہور کشمیر وادی میں اگلے 3 سے4 دنوں میں شدید گرمی کی لہر متوقع ہے۔کشمیر ویدرنے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ موسمیاتی مثل یاآثاروورائین نے خطہ کشمیر میں بارش کے امکانات کو نمایاں طور پر کم کر دیا ہے، جو کہ گرم، خشک حالات کے طویل عرصے تک رہنے کی نشاندہی کرتا ہے۔درجہ حرارت ممکنہ طور پر ریکارڈ توڑنے والی سطح پر چڑھنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔اگرچہ پیش گوئی بنیادی طور پر خشک موسم کی پیش گوئی کرتی ہے،تاہم الگ تھلگ گرج چمک کےساتھ بارش کو مکمل طور پر مسترد نہیں کیا جا سکتا۔

ماہرین کے ایک آزاد گروپ ’کشمیر ویدر‘ نے مزید کہاہے کہ لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ گرمی سے متعلق بیماریوں سے بچاو کےلئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور خاص طور پر دوپہر 12 بجے سے سہ پہر 3 بجے کے درمیان غیر ضروری طور پر دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں۔اس دوران علاقائی موسمیاتی مرکز سری نگرکے ڈائریکٹرڈاکٹر مختار نے کہاکہ گرمی کی لہرمیں فوری طورپرکسی کمی کاامکان نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر وادی میں 26جولائی تک گرمی کی لہربرقراررہنے طے ہے اور27جولائی سے موسم میں تبدیلی کاامکان ہے ۔لیکن ڈاکٹر مختار نے ساتھ ہی واضح کیاکہ 27جولائی سے جموں خطے میں بارشوں کاایک اور سلسلہ شروع ہونے کاامکان ہے لیکن کشمیرمیں رواں گرم اور مرطوب موسم میں کسی تبدیلی کی توقع نہیں گرچہ کہیں کہیں ہلکی بارش ہوسکتی ہے ۔

دریں اثناءعلاقائی موسمیاتی مرکز سری نگرنے جمعرات کوایک بیان میں کہاکہ 25اور26جولائی کو کشمیر ڈویڑن کے الگ تھلگ مقامات پرگرج چمک کےساتھ بارش اور جموں ڈویڑن کے بکھرے ہوئے مقامات پرگرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش کاامکان ہے ۔مزید برآں 27اور28جولائی کو جزوی طور پر مطلع ابر آلود رہنے کے بیچ کشمیر ڈویڑن اور جموں ڈویڑن کے کئی علاقوں میں الگ تھلگ مقامات پرگرج چمک کےساتھ بارش متوقع ہے جبکہ 29جولائی سے4اگست تک کشمیر ڈویڑن اور جموں ڈویڑن کے بیشتر مقامات پر وقفے وقفے سے گرج چمک کےساتھ ہلکی سے درمیانی بارش کاامکان ہے۔ علاقائی موسمیاتی مرکز سری نگرنے مزید پیش گوئی کی کہ 27سے جموں ڈویڑن کے چند مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے تاہم کشمیر ڈویڑن میں 26 جولائی تک گرم اور مرطوب موسم رہے گا جس میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت34سے36ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان ہوگا۔

31 جولائی تک موسم میں بڑی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں

جھلسانے والی گرمی کے بیچ محکمہ موسمیات نے جموں وکشمیر میں 31 جولائی تک موسم میں کسی بھی بڑی تبدیلی کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان کے مطابق جموں وکشمیر میں 26 جولائی تک گرم اور مرطوب موسم کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ 27سے 28جولائی کو کشمیر اور جموں خطے میں کہیں کہیں رک رک کر ہلکی بارشوں کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق سری نگر میں جمعرات کے روز زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34.5ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 5.7ڈگری زیادہ ہے۔

کوکر ناگ میں 32.8ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، گیٹ آف کشمیر کے نام سے مشہور قاضی گنڈ میں 33.0،کپواڑہ میں 36.1اور اننت ناگ میں 34.7ڈگری سینٹی گرڈ درجہ حرارت ریکارڈ ہوا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق پلوامہ میں 34.7ڈگری، کولگام میں 33.7، شوپیاں میں 34.8، بانڈی پورہ میں 34.1بارہ مولہ میں 33.1،بڈگام میں 32.8ریکارڈ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں میں جمعرات کے روز زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35.6ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، کٹرامیں 31.4،بٹوٹ میں 28.8، بانہال میں 32.4ریاسی میں 35.5، سانبہ میں 38.6کٹھوعہ میں 38.2اور کشتواڑمیں 35.0ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے وادی کشمیر میں بھی شدید گرمی نے لوگوں کو بے حال کر کے رکھ دیا۔شدید گرمی سے بچنے کے لئے جہاں لوگوں کی اکثریت پہاڑی علاقوں میں واقع سیاحتی مقامات کا رخ کر رہی ہے وہیں بچے گرمی سے راحت حاصل کرنے کے لئے ندی نالوں میں دن بھر نہاتے رہتے ہیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img