سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بھگوتی نگر بیس کیمپ سے جمعہ کی صبح 4 ہزار 8 سو 21 یاتریوں کا ایک اور قافلہ 150 چھوٹی بڑی گاڑیوں میں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع ننون پہلگام بیس کیمپ اور وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں واقع بالتل بیس کیمپ کے لئے روانہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ ان یاتریوں میں سے 3 ہزار 90 یاتری ننون پہلگام بیس کیمپ جبکہ 1 ہزار 7سو 31 بالتل بیس کیمپ کے لئے روانہ ہوئے۔
یاد رہے کہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے 28 جون کی صبح 4 ہزار 6 سو 3 یاتریوں کے پہلے جتھے کو جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے کشمیر کے لئے روانہ کیا تھا۔
وادی میں انتظامیہ، سول سوسائٹی تنظمیوں، تجارتی یونیوں اور عام لوگوں نے یاتریوں کا پرتپاک استقبال کیا۔ یاترا کو تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر انتطامات کئے گئے ہیں۔ جہاں یاتریوں کو تمام سہولیات و خدمات بہم پہنچانے کے لئے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں وہیں سیکورٹی کا بھی فقید المثال بند وبست کیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق یاترا روٹوں پر قریب 800 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں سیکورٹی فورسز کی 500 اضافی کمپنیاں تعینات کی گئیں ہیں۔ ہر کمپنی کم از کم ایک سو اہلکاروں پر مشتمل ہے۔دنوں پر محیط یہ یاترا 19 اگست کو رکشا بندھن کے موقع پر اختتام پذیر ہوگی۔سال گذشتہ قریب ساڑھے چار لاکھ یاتری پوتر گھپا کے درشن سے فیضیاب ہوئے تھے۔