جموں: شری امرناتھ جی یاترا کا سلسلہ انتہائی جوش و خروش کے ساتھ جاری رہتے ہوئے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے بدھ کی صبح ساڑھے چار ہزار سے زیادہ یاتریوں کا ایک اور قافلہ سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ کشمیر کے لئے روانہ ہوا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بھگوتی نگر بیس کیمپ سے بدھ کی صبح 4 ہزار 6 سو 27 یاتری 1 سو 85 چھوٹی بڑی گاڑیوں میں بم بم بولے نعروں اور سخت سیکورٹی حصار میں وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں واقع بالتل بیس کیمپ اور جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع ننون پہلگام بیس کیمپ کے لئے روانہ ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ 1 ہزار 8 سو 54 یاتری جن میں 1 ہزار 2 سو 67 مرد، 5 سو 37 خواتین، 14 بچے، 27 سادھو اور 9 سادھوئیں شامل تھیں، 90 گاڑیوں میں بالتل بیسے کیمپ کے لئے جبکہ 2 ہزار 7 سو 73 یاتری جن میں 2 ہزار 1 سو 55 مرد، 4 سو 90 خواتین، 12 بچے، 1سو 10 سادھو اور 6 سادھوئیں شامل تھیں، ننون پہلگام کے لئے روانہ پوئے۔
یاد رہے کہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے 28 جون کی صبح 4 ہزار 6 سو 3 یاتریوں کے پہلے جتھے کو جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے کشمیر کے لئے روانہ کیا تھا۔وادی میں انتظامیہ، سول سوسائٹی تنظمیوں، تجارتی یونیوں اور عام لوگوں نے یاتریوں کا پرتپاک استقبال کیا۔
یاترا کو تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر انتطامات کئے گئے ہیں۔جہاں یاتریوں کو تمام سہولیات و خدمات بہم پہنچانے کے لئے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں وہیں سیکورٹی کا بھی فقید المثال بند وبست کیا گیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق یاترا روٹوں پر قریب 800 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں سیکورٹی فورسز کی 500 اضافی کمپنیاں تعینات کی گئیں ہیں۔ ہر کمپنی کم از کم ایک سو اہلکاروں پر مشتمل ہے۔52 دنوں پر محیط یہ یاترا 19 اگست کو رکشا بندھن کے موقع پر اختتام پذیر ہوگی۔