جموں،: جموں وکشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے لوہی ملہار علاقے میں دوسرے روز بھی تلاشی آپریشن جاری ہے۔ حملہ آوروں کو تلاش کرنے کی خاطر ہیلی کاپٹر سے پیرا کمانڈوز کو جنگل میں اتارا گیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع العریض علاقوں کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
بتادیں کہ کٹھوعہ حملے میں جونیئر کمیشنڈ آفیسر سمیت پانچ اہلکار جاں بحق جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق کٹھوعہ ٹاون سے 150کلومیٹر کی دوری پر واقع لوہی ملہار مچھیڈ علاقے میں ملی ٹینٹ مخالف آپریشن منگل کی صبح سے جاری ہے۔ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں کو تلاش کرنے کی خاطر اضافی دستوں کو جنگلی علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پیرا کمانڈوز کو جنگل میں اتار اگیا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کو جلد ازجلد کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پیر کی سہ پہر دہشت گردوں نے کٹھوعہ کے مچھیڈ علاقے میں فوجی کانوائی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں جونیئر کمیشنڈ آفیسر سمیت پانچ اہلکار جاں بحق جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوئے۔انہوں نے کہاکہ سیکورٹی فورسز نے کٹھوعہ کے گھنے جنگلی علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے۔ان کے مطابق تلاشی آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین گولیوں کا بھی تبادلہ ہوا تاہم اندھیرا چھا جانے کے بعد منگل کی صبح تک آپریشن کو موخر کیا گیا۔
دفاعی ذرائع کے مطابق منگل اعلیٰ الصبح سیکورٹی فورسز نے جنگلی علاقے میں دوبارہ آپریشن شروع کیا ہے تاکہ حملہ آوروں کو جلد ازجلد کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ کٹھوعہ حملے کے بعد جموں کے راجوری ، پونچھ ، ریاسی اور سانبہ اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز کو انتہائی ہائی الرٹ پر رہنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں تاکہ سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔واضح رہے کہ جموں صوبے کے ریاسی ، راجوری ، پونچھ اور کٹھوعہ اضلاع میں گزشتہ ایک ماہ سے ملی ٹینٹ حملوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
یو این آئی