سری نگر: باریمولہ پارلیمانی نشست پر منتخب ہوئے عوامی نمائندہ عبد الرشید شیخ المعروف انجینئر رشید نے جمعہ کو بالآخر لوک سبھا ممبر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ۔
انجینئر ریشد جو غیر قانونی سگرمیوں کی روکتھام سے متعلق ایکٹ(یو اے پی اے) کے تحت ٹیئرر فنڈنگ کے الزام میں گزشتہ پانچ برسوں سے زیادہ عرصے سے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں مقید ہیں ،کو 2 جولائی کو دہلی پیٹالہ ہائوس کورٹ نے دو گھنٹے کی حراستی پیرول پر رہائی دی تھی ۔نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے متعدد تاخیر کے بعد منتخب ہونے والے رکن ِ پارلیمان کو حلف اٹھانے کی اجازت دی تھی ۔
اطلاعات کے مطابق حلف برداری کی تقریب میں انجینئر رشید کے کئی افراد ِ خانہ نے شرکت کی، جن میں ان کے بیٹے اسرار رشید اور ابرار رشید، بیٹی اور بیوی، بھائی خورشید احمد شیخ اور دو دیگر پارٹی کارکنان شامل ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ حلف برداری کی تقریب پر موجود افراد کو فون اور انٹرنیٹ کے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ شناختی کارڈ بنانے کی اجازت دی گئی۔
منتخب رکن پارلیمان کو افراد ِ خانہ کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت دی گئی اوربعد میں عدالت کی ہدایت کے مطابق میڈیا یا کسی دوسرے غیر متعلقہ شخص سے بات کرنے کی آزادی کے بغیر انہیں واپس جیل لے جایا جائے گا۔
یاد رہے کہ سنجینئر رشید نے پارلیمانی حلقہ بارہمولہ میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ ،پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد غنی لون اور پی ڈی پی کے امیدوار فیاض احمد میر کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی ۔