امن دشمن عناصرآئندہ اسمبلی انتخابات میں رخنہ ڈالنے کیلئے کوشاں:صدر دروپدی مرمو
سری نگر/صدر دروپدی مرمو نے جمعرات کو جموں و کشمیر میں پارلیمانی انتخابات کی کامیابی تخریب کاروں کیلئے سخت پیغام ہے،جو آئندہ اسمبلی انتخابات میں رخنہ ڈالنے کیلئے کوشاں ہیں ۔انہوںنے کہاکہ لوک سبھا انتخابات میں زیادہ ووٹ ڈالنے پر روشنی ڈالی اور کہا کہ کشمیر نے کئی دہائیوں کے پولنگ ریکارڈ توڑ کر ہندوستان کے دشمنوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق 18ویں لوک سبھا کی تشکیل کے بعد پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر دروپدی مرمو نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں پارلیمانی انتخابات کی کامیابی تخریب کاروں کیلئے سخت پیغام ہے،جو آئندہ اسمبلی انتخابات میں رخنہ ڈالنے کیلئے کوشش کررہے ہیں ۔انہوںنے ووٹنگ کے عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے پر جموں وکشمیرکے عوام کو مبارکباد پیش کی اور کہاکہ مرکزی زیرانتظام علاقے میں اب اسمبلی انتخابات کاانعقاد ہونے جارہاہے ،جس میں وہاں کے لوگ پورے جوش وخروش کیساتھ حصہ لیکر جمہوری عمل کو مزید مضبوط بنائیں گے ۔صدر دروپدی مرمو نے مزید کہاکہ حالیہ پارلیمانی انتخابات میں جموں وکشمیر سے بہت اچھا نتیجہ سامنے آیا ہے کیونکہ کئی دہائیوں بعد وہاں ووٹنگ کے ریکارڈٹوٹ چکے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ چار سالوںمیں ہم نے جموں وکشمیر میں مثبت تبدیلی دیکھی ہے ،جس کاایک ثبوت پارلیمانی انتخابات میں وہاں کے لوگوںکی بھاری شرکت اور حصہ داری ہے ۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ کئی دہائیوں میں ہم نے دیکھاتھاکہ کشمیر وادی میں ہڑتالوں اور بندکی کالوںکی وجہ سے کم ووٹنگ ہوتی تھی لیکن اب وہاںکی صورتحال یکسر تبدیل ہوگئی ہے ۔صدر دروپدی مرمو نے کہاکہ ہم نے دیکھاکہ گزشتہ35برسوں میں حالیہ لوک سبھا انتخابات میں ووٹر ٹرن آوٹ سب سے زیادہ رہا جبکہ 2019کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں 2024کے انتخابات میں ووٹنگ کی شرح میں 30فیصد اضافہ دیکھاگیا۔انہوںنے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر میں آئین پوری طرح سے نافذ ہو چکا ہے جہاں آرٹیکل 370 کی وجہ سے پہلے حالات مختلف تھے۔صدر دروپدی مرمو نے مزید کہاکہ جموں وکشمیرمیں کی گئی بڑی انتخابی اصلاحات اور نئی حدبندیوںکا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ حکام نے وہاں میونسپل اداروں میں نئی حدبندی شروع کردی ہے ،اوراس سلسلے میں ریاستی الیکٹورل آفس نے جموں وکشمیرکے سبھی20اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کوحدبندی کے عمل میں فعال طور پر حصہ لینے اوراپنی تجاویز دینے کی ہدایت دی ہے ،جموں وکشمیرمیں بلدیاتی انتخابات رواں سال کے آخرتک متوقع ہیں ۔صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں پیپر لیک کا ذکراور کہاکہ اس پر پارٹی سیاست سے بالاتر ہو کر سوچنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ چھ دہائیوں کے بعد ملک میں مکمل اکثریت کے ساتھ ایک مستحکم حکومت کی تشکیل عمل میں آئی ہے۔ دروپدی مرمو کے خطاب میں پیپر لیک تنازعہ کا بھی ذکر کیا گیا۔ تیسری نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (NDA) حکومت کے قیام کے بعد یہ صدرمرمو کا پہلا صدارتی خطاب تھا۔صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں 18ویں لوک سبھا کے تمام نو منتخب اراکین کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ آپ سب ملک کے ووٹروں کا اعتماد جیت کر یہاں آئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ملک اور عوام کی خدمت کا یہ موقع بہت کم لوگوں کو ملتا ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہاکہ مجھے پورا یقین ہے کہ آپ سب سے پہلے ملک کے جذبے کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔صدر دروپدی مرمو نے لوک سبھا انتخابات کے کامیاب انعقاد پر الیکشن کمیشن کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ کروڑوں ہم وطنوں کی طرف سے میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا الیکشن تھا۔ صدر جمہوریہ نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چھ دہائیوں کے بعد ملک میں مکمل اکثریت کے ساتھ ایک مستحکم حکومت قائم ہوئی ہے۔ عوام نے تیسری بار اس حکومت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ عوام جانتے ہیں کہ ان کی خواہشات صرف یہی حکومت پوری کر سکتی ہے۔18ویں لوک سبھا کئی لحاظ سے ایک تاریخی لوک سبھا ہے۔ یہ لوک سبھا امرت کال کے ابتدائی سالوں میں بنی تھی۔ یہ لوک سبھا ملک کے آئین کی منظوری کے56 ویں سال کا بھی مشاہدہ کرے گی۔انہوںنے کہاکہ یہ حکومت اپنے دور اقتدار کا پہلا بجٹ آئندہ اجلاسوں میں پیش کرنے جا رہی ہے۔ یہ بجٹ حکومت کی دوررس پالیسیوں اور مستقبل کے وڑن کی موثر دستاویز ثابت ہوگا۔ اس بجٹ میں بڑے اقتصادی اور سماجی فیصلوں کےساتھ ساتھ کئی تاریخی اقدامات بھی دیکھنے کو ملیں گے۔صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے پارلیمنٹ میں کہا کہ سرکاری بھرتیوں اور امتحانات میں صفائی اور شفافیت ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ پیپر لیک ہونے اور امتحانات میں بے ضابطگیوں کے معاملات کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ اس معاملے میں پارٹی سیاست سے اوپر اٹھنے کی ضرورت ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ حکومت کی مسلسل کوشش ہے کہ ملک کے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے مناسب مواقع ملیں۔صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے کہاکہ میری حکومت پیپر لیک کے حالیہ واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے ساتھ ساتھ مجرموں کو سخت سزا دینے کے لیے پرعزم ہے۔ اس سے پہلے بھی ہم مختلف ریاستوں میں پیپر لیک ہونے کے واقعات دیکھ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے پارٹی سیاست سے اوپر اٹھ کر ملک گیر ٹھوس حل کی ضرورت ہے۔ پارلیمنٹ نے امتحانات میں بے ضابطگیوں کے خلاف سخت قوانین بنائے ہیں۔