ملک کے پہلے وزیر اعظم، پنڈت جواہر لال نہروکے بعد نریندرا مودی ہی ایک ایسے لیڈر ہیں، جنہوں نے لگاتار تین بار ملک کے وزیر اعظم بننے کی تاریخ رقم کی۔طویل ترین لوک سبھا انتخابات کے بعد اگر چہ نتائج پوری طرح بی جے پی کے حق میں نہیں آئے۔ تاہم اپنے ہم خیال پارٹیوں کے ساتھ ملکر ایک مرتبہ پھر وزیر اعظم نریندرا مودی کی سربراہی میں این ڈے اے سرکار وجود میں آئی جس میں لگ بھگ ایک درجن سینئر بی جے پی لیڈران کو بحیثیت کابینہ وزراءکا حلف دلایا گیا اور نصف درجن وزراءمملکت کو آزاد چارج دیا گیا اور لگ بھگ تین درجن وزراءمملکت ہوں گے۔ صدارتی محل میں منعقدہ شاندار تقریب میں صدر جمہوریہ دروپتی مرمو نے وزیر اعظم سمیت تمام وزراءکو آئین و رازداری کاحلف دیا ۔اس تقریب میں مختلف تنظیموں کے لیڈران کے ساتھ ساتھ ملک کے نامور بالی ووڑ ستارے اور ملک کے سرمایہ دار شامل ہوئے۔ہمسایہ ملکوں کے سیاسی سربراہان کو بھی اس تواریخی تقریب میں مدعو کیا گیا تھا جن میں بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے علاوہ بھوٹان،مالدیپ ،نیپال ،سری لنکاکے وزرءاعظم شامل تھے۔
اس موقعے پر تیسری مرتبہ منتخب ہوئے ملک کے وزیر اعظم نے کہا کہ میں اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرکے اُن کی آواز بن کراقوام عالم میں اُن کی ترجمانی کروں گا اور برصغیر کے کروڑوں لوگوں کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کو آگے بڑھانے میں اپنی بھر پور کوشش کروں گا۔جہاں تک نو منتخب کابینہ وزراءکا تعلق ہے، وہ اپنے سینئر وزراءکے تجروبے اور قابلیت سے نہ صرف سیکھ جائیںگے بلکہ وہ بھی ملک کے عوام کے لئے اچھے کام کریں گے ۔اب کی بار پارلیمنٹ میں اچھی خاصی اپوزشن بھی انڈیا الائنس کی صورت میں موجود ہے ،لہٰذار جو بھی قوانین بنانے ہونگے اور جو بھی ترقیاتی منصوبے عملانے ہونگے وہ بہتر طریقے سے باہمی مشاورت سے پائیہ تکمیل تک پہنچ سکتے ہیں۔جہاں تک نئی حکومت کا تعلق ہے، وہ کسی ایک پارٹی کی مضبوط سرکار نہیں ہے، لہٰذاایک دوسرے سے مضبوطی کے ساتھ مشاورت سے یہ سرکار اپنی مدت پوری کر سکتی ہے، اس طرح نہ صرف ملک کے عوام کے لئے بہتر ہوگا بلکہ برصغیر کے ہمسایہ ممالک کے لئے بھی ترقی اور خوشحالی کی ضمانت ثابت ہوگی اور مضبوطی کے ساتھ بھارت کی سربراہی میں یہ ممالک بھی عالمی سطح پر اپنا لوہا منواسکتے ہیں جس کا اشارہ وزیر اعظم نے اپنی تقریر کے دوران دیا۔