تاریخی عید گاہ سرینگر میں قربانی کے جانوروں کی سب سے بڑی مویشی منڈی قائم ، تاجروں کا سہولیات کے فقدان کا شکوہ،صارف بھی پریشان
صدف شبیر ،فہیم متو
سرینگر : 17جون بروز پیر ملک بھر کیساتھ ساتھ کشمیر وادی میں بھی عید الاضحی (عید ِ قربان ) منائی جائے گی ۔اس سلسلے میں تیاریاں عروج پر ہیں ۔وادی بھر میںقربانی کے جانوروں کی عارضی منڈیا ں سج گئیں ۔ گرمائی دارالحکومت سرینگرکے تاریخی عید گاہ میں وادی کشمیر کی سب سے بڑی عارضی مویشی منڈی قائم
کی گئی ہے ۔یہاں ہر طرح کے قربانی کے جانور دستیاب ہیں۔تاہم تاجر سہولیات کے فقدان کا شکوہ کرتے نظرآتے ہیں۔
جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر سمیت وادی بھر میں قربانی کے جانوروں کی منڈیاں بتدریج سج رہی ہیں۔ تاریخی عید گاہ سرینگر کی مویشی منڈی بھی سج چکی ہے۔عبد الرحمان نامی بزرگ شہری نے ایشین میل کیساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ تین دہائیوں سے زیادہ عرصے تک قر بانی کے جانوروں کو پالتے تھے اور اسی تاریخی عید گاہ میں عید قربان کی آمد پر جانوروں کو فروخت بھی کرتے تھے ،تاہم اب انہوں نے یہ کاروبار چھوڑ دیا ہے ۔
ان کا کہناتھا ’آج میں اس منڈی میں قربانی کا جانور خرید نے آیا تھا ،لیکن قیمتیں ساتویں آسمان پر ہیں ،آج سے تین سے قبل میں 150سے200روپے قر بانی کے جانور فی کلو فروخت کیا کرتا تھا ،لیکن تین برسوں میں قیمتیں دو گنی نہیں بلکہ قیمتوں میں چار گنا اضافہ ہوگیا ہے،700سے750روپے فی کلو قربانی کے جانور فروخت ہورہے ہیں ،میں مایوس ہو کر واپس لوٹ رہا ہوں ‘۔
تاہم قربانی کے جانور فروخت کرنے والے تاجر عبد الرشید نے کہا کہ عید گاہ سرینگر کی منڈی میںقر بانی کے جانوروں کی قیمتیں جانور کی نسل پر مقرر کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 330سے لیکر400روپے فی کلو کے حساب سے قربانی کے جانور فروخت کئے جاتے ہیں اور یہاں اعلیٰ نسل کے قربانی کے بھیڑ ہیں ،جن میں ”کاجو ،چتری ،گرولہ اور کانگڑا “ قابل ذکر ہیں ۔
قربانی کے جانور فروخت کر نے والے ایک بیو پاری منظور احمد نے کہا ’سرکار قربانی کے جانوروں کی قیمتیں مقرر نہیں کرسکتی ،حکومت کا اس کیساتھ کچھ بھی لینا دینا ہے ،یہ ایک مذہبی فریضہ ہے ،جسے مذہبی عقیدے کے مطابق انجام دیا جاتا ہے ‘۔ان کا کہناتھا ’350سے لیکر400فی کلو کے حساب سے قربانی کے جانور فروخت کئے جاتے ہیں ،ہم اس سال مطمئن ہیں ،کیوں کہ قربانی کے جانوروں کی خرید وفروخت بڑے پیمانے پر ہورہی ہے ‘۔
محمد اسلم نامی ایک اور بیوپاری کہتے ہیں ’عید گاہ سرینگر کی یہ مویشی منڈی سب سے بڑی ہے ،لیکن یہاں سہولیات کا فقدان ہے ،یہاں پناہ گاہ ہے اور نہ ہی پانی دستیاب ،ہمیں قربانی کے جانوروں کو پانی خرید کر دینا پڑتا ہے ۔گر می بہت زیادہ ہے ،ہم اپنے لئے خود سائے(ٹینٹ وغیر) ساتھ لائے ہیں ،انتظامیہ یا وقف بورڈ کی جانب سے کوئی سہولیت میسر نہیں ہے ‘۔
قیمتوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ’اس وقت دہلی میںگوشت کی قیمت 700سے800 روپے فی کلو ہے ،اگر گورنمنٹ کو اتنا درد ہے ،تو وہ اپنے بھیڑ بازار میں اتار ے ،ہم نے بھیڑوں کے پالنے پر دو سے تین لاکھ روپے خرچ کئے ہیں،کیا گورنمنٹ وہ رقم دے گی،دو درجن بھیڑوں پر روزانہ5ہزار سے زیادہ خرچہ آتا ہے ،کیا سرکار یہ برداشت کرے گی ‘۔دوسری جانب عام شہری قیمتوں کے اچھال پر کافی پریشان نظر آرہے ہیں ،ایک شہری نے بتا یا ’ایک تو پہلے ہی معاشی تنگ دستی ہے ،دوسری جانب قیمتیں جیب کی پہنچ سے باہر ہیں ،سمجھ میں نہیں آتا قربانی کرے یا نہیں ؟‘۔
ادھرجنوبی کشمیر کے4اضلاع پلوامہ ،شوپیان کولگام اور اننت ناگ میں بھی قربانی کے جانوروں کی منڈیاں سجنا شروع ہوگئیں، عید قربان کی آمد کا بگل بجا تو جنوبی کشمیر کی مویشی منڈیوں کی رونقیں بھی بحال ہو گئیں۔وسطی کشمیر کے ضلع گاندر بل اور بڈگام کیساتھ ساتھ شمالی کشمیر کے تین اضلاع کپوارہ ،بانڈی پورہ اور بارہمولہ میںبھی مختلف علاقوں سے بیوپاری حضرات خوبصورت جانور لیے منڈیوں کا رخ کر رہے ہیں۔ شہری بھی سنت ابراہیمی کے لئے پرجوش ہیں ۔
عید قربان کب ؟
جموں وکشمیر کے بیشتر علاقوں میں ذی الحج کا چاند جمعہ کی شام کو نظر آ گیا تھااور عیدالاضحی17 جون2024 بروز پیر کو منانے کا اعلان کیا گیا تھا۔جموں وکشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام فاروقی نے کہا تھاکہ آج (جمعہ کو) جموں وکشمیر کے بیشتر علاقوں مطلع ابر آلود اور کچھ علاقوں میں مطلع صاف بھی
رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ مختلف علاقوں میں ماہ ذوالحجہ کا چاند نظر آنے کی شہادتیں موصول ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ انشااللہ یکم ذوالحجہ 1445 ہجری8 جون 2024 بروز ہفتے کو ہو گی اور عیدالاضحی17 جون2024 بروز پیر کو ہو گی۔یاد رہے کہ جمعرات کو سعودی عرب میں ذی الحج کا چاند نظر آ گیا تھا اور وہاں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ 15 جون کو ادا کیا جائے گا جبکہ عیدالاضحیٰ 16جون کو ہو گی۔