وادی میں شدید گرمی کے باوجود سیاحوں کی بڑیتعداد صحت افزاءمقامات پر دیکھنے کو مل رہی ہے، جو اس بات کی عکاسی ہے کہ اس اہم سیاحتی شعبہ سے وابستہ لوگوں کواچھی خاصی آمدنی حاصل ہو جائے گی اور اس طرح یہاں کی معاشی حالت بہتر ہونے کی اُمید ہے۔پورے ملک میں اس وقت شدید گرمی کی لہر جاری ہے اور اس گرمی کا اثر کسی حد تک وادی میں بھی پڑ رہا ہے۔گزشتہ کئی دنوں سے وادی میںشدید گرمی محسوس کی جارہی ہے اور مقامی لوگ بھی گرمی سے بچنے کے لئے صحت افزاءمقامات کی جانب رخ کر رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ وادی میں موسمی صورتحال کی تبدیلی میں خود لوگ ذمہ دار ہیں جنہوں نے اپنے ارد گرد ماحول کو خراب کیا ہے ۔جنگلات کا خاتمہ،پیڑ پودوں کی بے دریغ کٹائی ،زرعی زمین پر بے تحاشہ تعمیرات کھڑا کرنا،آبی ذخیروں کا خاتمہ اس موسمی تبدیلی کی اصل وجہ ہے۔
بہر حال وادی میں شدید گرمی کے بیچ بیرونی سیاحوں کی اچھی خاصی آمد اس بات کا عندیہ ہے کہ وادی کی اقتصادی حالت بہتر ہونے کی اُمید ہے کیونکہ وادی کے لوگوں کو گزشتہ تین دہائیوں سے جن نامساعد حالات کا سامنا کرنا پڑا ،اُن کے دوران سیاحتی شعبہ سب سے زیادہ متاثرہوا۔ہوٹل مالکان ،ہاﺅس بوٹ مالکان ،شکارا والے ،دستکار،گھوڑے بان سب کے سب بے روزگار ی سے جوجھ رہے تھے اور ان کے اہل وعیال فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے تھے۔اب جبکہ وادی میں سیاحوںکی چہل پہل دیکھنے کو ملا رہی ہے جو اچھی خاصی رقم یہاں خرچ کررہے ہیں۔ہوٹلوں ،ہاﺅس بوٹوں میں کمرہ ملنا محال بن گیا ہے ۔ہزاروں کی تعداد میں سیاح گلمرگ گنڈولہ کے لئے ایڈوانس آن لائن ٹکٹ بُک کر رہے ہیں اور بہت سارے سیاح ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے افروٹ اور سیون سپرنگ نہیں دیکھ پارہے ہیں۔اب جبکہ انتخابات کا آخری مرحلہ یکم جو ن کو ہورہا ہے اب ملک کے بہت سارے لوگ سیر وتفریح کے لئے وادی کا رخ کریں گے ، ادھر امر ناتھ یاترا بھی شروع ہونے جا رہی ہے، اسطرح مزید رش بڑھ جائے گا جو کہ ایک اچھی بات ہے لیکن یہاں پہلے سے ہی سڑکوں پر ٹریفک جام ہو رہا ہے اور اتنے ہوٹل اور ہاﺅس بوٹ بھی دستیاب نہیں ہیں ،جہاں یہ سیاح آرام سے رہ سکیں۔ان تمام معاملات کو مد نظر رکھتے ہوئے انتظامیہ کو ایسے اقدامات اُٹھانے چاہیے جن سے سیاحوں کی بہتر ڈھنگ سے مہمان نوازی ہو سکے ایسا نہ ہو کہ یہاں آرہے سیاح مشکلات سے دو چار ہو جائیں اور پھر وہ دوبارہ یہاں آنے کا نام تک نہ لیں۔