سری نگر: جموں وکشمیر انٹی کورپشن بیورو (اے سی بی) نے محکمہ مال کے ایک افسر کے خلاف غیر متناسب اثاثے جمع کرنے اور ریونیو ریکارڈ میں جعلسازی کرنے کے الزام میں 2 مقدمے درج کئے ہیں۔
اے سی بی کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ اے سی بی کی طرف سے کی گئی ویریفکیشن کے دوران انکشاف ہوا کہ ملزم گرداور کے پاس منقولہ و غیر منقولہ جائیدادوں کی صورت میں معلوم آمدن سے زیادہ اثاثہ جات ہیں جو اس نے اپنے اور اپنے دیگر اہلخانہ کے نام کئے ہیں۔
بیان میں ملزم کی شناخت عبدالمجید شیخ عرف ملہ جو پہلے حلقہ متی پورہ پٹن کا پٹواری تھا اور اب گرد وار قانونگو سرکل نو شہرہ کے طور تعینات ہے، کے طور پر کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تحقیقات کے لئے پولیس اسٹیشن اے سی بی بارہمولہ میں متعلقہ دفعات کے تحت ایک کیس درج ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ کیس درج کرنے کے بعد ملزم کی رہائش گاہ پر تلاشی کی گئی جس دوران 3 لاکھ 80 ہزار روپیے نقد اور کچھ قابل اعتراض دستاویزات بر آمد کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ویریفکیشن کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم نے وقتاً فوقتاً واہی گنڈ کنزر میں متعدد افراد سے 16 کنال سے زیادہ ملکیتی اراضی کی صورت میں غیر منقولہ جائیداد خریدی ہے اور اسٹامپ ڈیوٹی اور رجسٹریشن فیس سے بچنے کے لئے جعلی گفٹ دیڈز کے ذریعے ان جائیدادوں کو تبدیل کر دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ معلوم ہوا ہے کہ ملزم گرد وار نے دیگر ریونیو افسروں اور اہلکاروں بشیر احمد ریشی پٹواری حقلہ وائلو کرالپورہ، منظور احمد کھانڈے آف الٹکو، کاوا رہامہ ٹنگمرگ ، پٹواری حلقہ وائلو کرالپورہ، الطاف حسین خان ساکن بالگارڈن سری نگر، اس وقت کے نائب تحصیلدار وائلو کرالپورہ کے ساتھ مل کر مورخہ 15 جنوری 2015 کو پٹواری حلقہ وائلو کرالپورہ، کنزر کے ریونیو ریکارڈ میں غیر قانونی طور پر دو زبانی تحفہ میوٹیشن درج کئے تھے جو مقررہ قواعد و ضوابط کی سراسر خلاف ورزی تھی۔