معاشرہ میں تبدیلی ضروری ۔۔۔۔

معاشرہ میں تبدیلی ضروری ۔۔۔۔

ایک کہاوت ہے کہ ’اگر انڈے کو باہر سے توڑا جائے تو،زندگی دم توڑ دیتی ہے۔جبکہ انڈا اندرسے ٹوٹے تو زندگی جنم لیتی ہے‘۔ اس کا صحیح مطلب یہ ہے کہ مثبت تبدیلی ہمیشہ اندر سے پیدا ہوتی ہے۔ہر انسان میں کوئی نہ کوئی برائی بلکہ بہت سی برائیاں ہوتی ہیں کیونکہ کہ ریسرچ یہ کہتی ہے کہ کوئی بھی انسان مکمل نہ تو مثبت ہوتا ہے اور نہ ہی منفی ہوتا ہے اور اللہ پاک یہ چیز انسان پر چھوڑ دیتا ہے کہ وہ مثبت رجحان کی طرف جانے کی کوشش کرتا ہے یا پھر منفی رجحان کی طرف جانے کی کوشش کرتا ہے۔کیونکہ اللہ پاک نے قرآن مجید میں جگہ جگہ پہ یہ ارشاد فرمایا کہ’انسان کے لیے وہی کچھ ہے جس کے لیے وہ کوشش کرتا ہے‘۔انسان کی شخصیت کبھی مکمل نہیں ہوتی، کوئی نہ کوئی کمزوری ہوتی رہتی ہے جیسے کہتے ہیں آج آپ کی طبیعت کیسی ہے؟ انسان کی طبیعت حالات کے ساتھ ساتھ بدلتی رہتی ہے ۔اسی طرح معاشرہ اور اس کے حالات تبدیل ہوتے رہتے ہیں ۔اگر معاشرے کو مل کر آگے جانا ہے، تو یقیناً تبدیلی درکار ہے جس طرح شخصیت میں کوئی تبدیلی لانی ہو تو محنت کی جاتی ہے گویا تبدیلی حالات بدلے بغیر نہیں آ سکتی ۔
ماہرین ِ سماجیات کہتے ہیں کہ آج دنیا عالمی سطح پر اخلاقی پستی کا شکار ہے جس کے لیے ہمیں نئی نسل میں اخلاقی قدروں کو پروان چڑھانے کی ضرورت ہے۔موسیٰ علیہ السلام کے دور کی طرح آج کے فرعون کے جادوگرانسانوں کو گمراہ کرنے کے لیے گیمز، انٹرنیٹ، جھوٹے میڈیا اور دوسری بہت سی شکلوں میں ہمارے سامنے موجود ہیں اور ہمیں گمراہ کر رہے ہیں، ہمیں محسوس بھی نہیں ہوتا اور یہ ہم سے ہمارا مستقبل چھین لیتے ہیں۔ انسان صرف انسانی جسم رکھنے سے، ہاتھ پیر رکھنے سے، ناک منہ کان رکھنے سے، انسان نہیں بنتا ہے۔ انسان بننے کے لیے اس انسان کے اندر ایک اچھا اخلاق اور کردار بھی ہونا چاہیے اور اس کے لیے ہمیں ایسا ادب تخلیق کرنا ہوگا اور بچوں کو اسے پڑھنے کی عادت ڈلوانی ہوگی جو معاشرے میں مثبت تبدیلی لائے اور اخلاق قدروں کو پیدا کرے۔کہتے ہیں اخلاقی اقدار انسانیت کا سرمایہ ہے جو قدیم زمانے سے چلے آرہے ہیں اور ہماری زندگی میں ہر چیز اخلاقیات پر مبنی ہے۔
ایسے میں حالات کو بدلنا ضروری ہے، اگر حالات نہ بدلیں تو کوشش کرنا ہوگی۔ جموں وکشمیر کے موجودہ حالات تبدیلی کے بغیر ٹھیک نہیں ہو سکتے، حالات کو بدلنا ہوگا اور تبدیلی لانا ہوگی جیسے کرپشن کا خاتمہ، رشوت اور بے ایمانی کے بغیر آگے بڑھنا مشکل ہے جس طرح کئی شخصیت میں سربراہی کے خاتمہ کیلئے انقلابی عمل ضروری ہوتا ہے اور عمل کے ذریعہ تبدیلی کہا جا سکتا ہے جو کہ مشکل کام ہے، اسی طرح اس معاشرے کو بھی مل جل کر عمل کرکے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔ گویا انقلابی حالات اور عملی زندگی سے بھی انسان آگے بڑھ سکتا ہے۔ اس طرح ملک میں خرابیاں دور کئے بغیر آگے نہیں بڑھا جاسکتا۔گویا شخصیت اور معاشرہ میں تبدیلی کیلئے کوشش اور محنت بہت ضروری ہے اور ماحول کو بہتر بنانے کیلئے سب کو مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، جلد بازی سے نہیں ہونی چا ہیے ۔تبدیلی ہر کام کیلئے ضروری ہے کوئی کام بھی جلد بازی اور عملی صداقت سے نہیں ہو سکتا ہے۔ آگے بڑھنے کیلئے سمجھداری سے کام کرنے کی ضرورت ہے جلد بازی سے کوئی کام بھی ٹھیک نہیں ہو سکتا ہے۔تاہم زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے اپنے تبدیلی لانا بے حد ضروری ہے ،کیوں کہ تبدیلی نظام زندگی کا وہ جز ہے ،جس کو کسی بھی طور نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔تبدیلی سے آگے بڑھا جاسکتا ہے ۔نوجوانوں کو اپنے اندر تبدیلی کے گر پیدا کرنے مکی ضرورت ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.