مودی نے 1.25 لاکھ کروڑ روپے کے تین سیمی کنڈکٹر پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا

مودی نے 1.25 لاکھ کروڑ روپے کے تین سیمی کنڈکٹر پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تقریباً 1.25 لاکھ کروڑ روپے کے تین سیمی کنڈکٹر پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا  تین منصوبوں میں سے دو گجرات کے دھولیرا اور سانند میں اور ایک آسام کے موریگاؤں میں قائم کیا جائے گا مسٹر مودی نے کہا کہ اس اقدام سے ملک میں سیمی کنڈکٹرز اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی ترقی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سیمی کنڈکٹر مشن کو مرکزی حکومت نے ایک اختتام سے آخر تک سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام بنانے کے لئے قائم کیا ہے تاکہ ملک کو عالمی سیمی کنڈکٹر صنعت کی قیادت کرنے کے قابل بنایا جاسکے۔
اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج ہم روشن مستقبل کی طرف چھلانگ لگا کر تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ یہ پروجیکٹ ہندوستان کو سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ میں عالمی مرکز بننے میں مدد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ 21ویں صدی ٹیکنالوجی پر مبنی ہے اور ہندوستان میں الیکٹرانک چپس بنائے یا ڈیزائن کیے بغیر اس کا تصور نہیں کیا جا سکتا اور یہ ہندوستان کو خود انحصاری اور جدیدیت کی طرف لے جائے گی۔
انہوں نے کہا، ‘میڈ ان انڈیا’ سیمی کنڈکٹر چپس ملک کو خود انحصاری اور جدیدیت کی طرف لے جائیں گی۔ ملک کو سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کا مرکز بنانے کے وعدے پر مسٹر مودی نے کہا کہ ’’جب ہندوستان کوئی وعدہ کرتا ہے تو ہندوستان اسے پورا کرتا ہے اور جمہوریت بھی اسے پورا کرتی ہے۔‘‘
سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، "آنے والے وقت میں، ہم سیمی کنڈکٹرز اور متعلقہ مصنوعات کی تجارتی پیداوار شروع کریں گے۔ ہندوستان جلد ہی اس خطے میں بھی ایک عالمی طاقت بن کر ابھرے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج کے فیصلے اور پالیسیاں ہمیں مستقبل میں اسٹریٹجک فوائد فراہم کریں گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کوئی الگ تھلگ شعبہ نہیں ہے۔ یہ نقل و حمل اور مواصلات جیسے بہت سے دوسرے شعبوں سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا، ’’عالمی معیشت میں اس شعبے سے آمدنی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔ چپ مینوفیکچرنگ نہ صرف روزگار بلکہ تکنیکی ترقی کے لیے بھی راستے کھولتی ہے۔
پروگرام کے دوران وزیر اعظم نے ‘انڈیاز ٹیکڈ’ میں بھی شرکت کی اور نوجوانوں سے خطاب کیا۔ تمام مرکزی یونیورسٹیوں، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اور دیگر اعلیٰ اداروں سمیت 1814 اداروں کے طلباء نے اس تقریب میں حصہ لیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.