حقیقت ،جھوٹ اور پروپگنڈا

حقیقت ،جھوٹ اور پروپگنڈا

مشہور زمانہ کرکٹ کھلاڑی اور ملک کے ممبر پالیمنٹ سچن ٹنڈولکر جو گذشتہ چند دنوں سے وادی میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مختلف صحت افزا مقامات کے علاوہ شہر سرینگر کے مختلف بازاروں میں گئے اور وادی کے لوگوں سے ملے ۔انہوں نے اپنے دورے کے بعد اپنے ایک شوشل میڈیا پوسٹ پر لکھا ہے کہ وادی کے لوگ انتہائی ملنسار اور مہمان نواز ہیں۔ انہوں نے نہ صرف وادی سے تیار ہو رہے بلوں کے بارے میں کہا ہے کہ یہ عالمی سطح کا بلا ہے اور دنیا میں اس کی مثال قائم ہو سکتی ہے بلکہ انہوں نے صاف و شفاف الفاظ میں کہا کہ کشمیر ملک کے بہترین زیورات میں سے ایک انمول زیور ہے، جس کا مشاہدہ کرنے کے لئے ملک اور بیرون ملک کے لوگوں کو خود یہاں آنا چاہیے۔انہوں نے ملک کے نوجوانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے اُن کے پاس دو اہم راستے ہیں ایک یہ کہ وہ ناقابل یقین ہندوستان کے مختلف حصوں کو دریافت کریں دوسرا میک ان انڈیا کی اہمیت اُجاگر کر کے ترقی یافتہ بھارت تعمیر کرنے میں اپنا تعاون پیش کریں ۔اس بات میں کوئی دورائے نہیں ہے کہ وادی کشمیر کے لوگ نہایت ہی شریف اور سادہ لوہ ہیں، جنہوں نے اپنی شرافت و سادگی سے باوجود غربت و افلاس کے دنیا بھر کے لوگوں کے دل جیتے ہیں۔یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ وادی کا دنیا میں کوئی نعمل البدل نہیں ہے جس کا اعتراف مصنف اور مشہور زمانہ ماہر ارض سر والٹرآر لارنس نے بھی اپنی کتاب دی ویلی آف کشمیر میں کیا ہے۔وادی کے لوگوں کی شکل و صورت ایک منصوبے کے تحت مسخ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن باوجود سازشوں کے اُن کی اصل انسانی شکل و صورت سامنے آتی ہے جیسا کہ مشہور زمانہ کر کٹر سچن ٹنڈولکر نے بھی اظہار کیا۔تین دہائیوں پر مخیط تشدد اور خون خرابے کے باوجود بھی وادی کے لوگوں نے انسانیت ،پیار محبت اور ہمدردی و برادری کی مثالیں قائم کی ہیں۔ایک بات مشاہدے میں آرہی ہے کہ وادی کے لوگوں کو پورے ملک میں دہشت گرد اور پاکستانی ہمدرد سمجھا جاتا ہے جو ہرگز حقیقت نہیں ہے ۔اب ملک کے سیاستدان اور پالیسی ساز بھی انہیں یعنی کشمیریوں کو شک کی نظر سے دیکھتے ہیں جو نہ صرف ملک کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے بلکہ ان باتوں کی وجہ سے ملک دشمن عناصر کو پروپگنڈا کرنے کا موقع بھی ملتا ہے ۔

وہ معمولی باتوںکو اچھال کر عام کشمیریوں کو یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ ملک میں آپ کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا ہے نہ ہی ملک کے تئیں آپ لوگوں کی محبت و ہمدردی کے جذبے کو تسلیم کیا جاتا ہے۔اسطرح ایک کوشش کی جاتی ہے کہ ملک کے سیاستدانوں،پالیسی سازوں اور عام کشمیریوں کے درمیان نفرت کی دیواریں کھڑی کی جائے تاکہ دشمن اپنے عزائم میں کامیابی حاصل کر سکے ۔ان تمام حالات میں عالمی شہرت یافتہ کرکٹر سچن ٹنڈولکر کی بات انتہائی معنی خیز تصور کی جاتی ہے کہ کشمیر ملک کے انمول زیوارت میں سے ایک اہم زیورہے جس کی حفاظت،عزت و احترام ہر ایک کو کرنا چاہے تاکہ ملک ترقی کے مناظر بہ آسانی طے کر سکے اور عالمی سطح پر کسی کو اس خطے کے بارے میں غلط پروپگنڈا کرنے کا موقع نہ ملے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.