نوجوان اور کھیل

نوجوان اور کھیل

بین الاقوامی سطح پر تیزی سے بڑھتے ہوئے مقابلے نے نوجوانوں کے فن و ہنر کی شناخت اور ترقی سے متعلق بہت زیادہ توجہ دیئے جانے پر زور دیا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر صرف وہی لوگ فاتح بنتے ہیں جسمیں بھرپور محنت، جستجو ، لگن و قابلیت ہو۔ ہر نوجوان شخص کی پوشیدہ صلاحیتوں و قابلیتوں کو باہر نکال کر ترقی دینا اور کئی سالوں تک منظم تربیت سے اس کو مزید نکھارا جاسکتا ہے۔حکومت کا اہم نقطہ نظر کھیلوں کے ذریعہ معاشرہ کی فلاح و بہبود ہے۔ بچپن، ہی وہ سنہرا دورہے، جسمیں بچہ فن و ہنر کی افتتاح و فروغ ہوتا ہے لہٰذا اسی دور سے ہمیں اس بات کا خیال رکھنا چاہیئے کہ ہر بچہ بچپن سے ہی مختلف کھیلوں کو جانے ،پہچانے اور اسکے متعلق تربیت حاصل کرے۔کھیلوں کے تئیں ریاستوں کے نوجوانو ں کی دلچسپی کو بڑھانے کے لئے اب تک وزارت نے کھیلو انڈیا اسکیم اور قومی کھیلوں کی ترقی سے متعلق فنڈ ( این ایس ڈی ایف ) کے تحت ملک بھر میں 341 کھیلوں کے بنیادی ڈھانچوں سے متعلق پروجیکٹوں کی منظوری دی ہے۔
اس کے علاوہ کھیلو انڈیا اسکیم کے تحت36 ریاستوں مرکز کے زیر انتظام خطوں کے679 اضلاع میںایک ہزار کھیلو انڈیا مراکز اور31ریاستوں مرکز کے زیر انتظام خطوں میں انڈیا اسٹیٹ سینٹرس آف ایکسی لینس کو نوٹی فائی کیا ہے۔اس کے علاوہ23 ریاستوں مرکز کے زیرانتظام خطوں میں296 کھیلوں کے اداروں کی بھی منظوری دی گئی ہے۔امور نوجوان اور کھیلوں کے مرکزی وزیر انوراگ سنگھ ٹھاکر نے گزشتہ برس ماہ دسمبر میں راجیہ سبھا میں اجے پرتاپ سنگھ کے سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی تھی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جس طرح ایک صحت مند دماغ کےلئے ایک صحت مند جسم کا ہونا ضروری ہوتا ہے ٹھیک اسی طرح ایک صحت مند جسم کےلئے کھیل کود اور تفریح لازم و ملزوم ہے۔ ہمارے ہاں بدقسمتی سے کھیل کود اور تفریحی مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں۔ کھیلوں کے میدان اور تفریحی مقامات کی کمی کی وجہ سے نوجوانوں کی توجہ کھیل کود اور تفریح جیسی صحت مند سرگرمیوں کی بجائے منفی سرگرمیوں کی جانب مبذول ہو جاتی ہے جس کے نتیجہ میں پورے معاشرے کا نقصان ہوتا ہے۔
جموں وکشمیر خاص طور پر وادی کشمیر میں باصلاحیت اور پوری دنیا کا مقابلہ کرنے کی صلاحیتوں کے حامل نوجوانوں کی کمی نہیں ہے۔ بس ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوانوں میں صحت مند سرگرمیوں کے فروغ کےلئے ان کو کھیل اور تفریح کے سازگار مواقع فراہم کئے جائیں۔ اس مقصد کے حصول کےلئے کھیلوں کے میدان اور تفریحی مقامات کا قیام پہلی شرط ہے۔حکومت اس ضمن میں کھیلو انڈیا کے تحت اقدامات کررہی ہے ۔گلمرگ میں چوتھے کھیلو انڈیا سرمائی کھیلوں کا آغاز ہوچکا ہے ۔یہاں مختلف ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام خطوں کے علاوہ جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں ۔تاہم نوجوانوں کو کھیلوں کی طرف راغب کرنے کے لئے ضروری ہے ،بنیادی ڈھانچے پر توجہ مرکوز کی جائے اور میرٹ کو ہی انتخاب کا پیمانہ بنایا جائے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.