اقوام متحدہ: اقوام متحدہ نے 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں 650 ہزار افراد بے گھر ہو نے کی اطلاع دی ہے۔
غزہ کی پٹی کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کی طرف سے شائع ہونے والی روزانہ کی رپورٹ میں خطے میں ہونے والی تباہی کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہیں ۔
جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کہ غزہ میں 100 ہزار بے گھر خاندانوں کو موسم سرما کے خیموں کی ضرورت ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں رہائش گاہوں کو نشانہ بنانے والے اسرائیل کے حملوں کی وجہ سے علاقے میں 12 ملین ٹن ملبہ پڑا ہے جسے صاف کرنے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "ایک اندازے کے مطابق 650 ہزار سے زیادہ لوگوں کے پاس واپس جانے کے لیے گھر نہیں ہے۔ انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان اور دھماکہ خیز مواد کی باقیات سے لاحق خطرات کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکیں گے۔
اسرائیلی حملوں کی وجہ سے غزہ کی پٹی جہاں تقریباً 2.3 ملین فلسطینی آباد تھے میں 1.9 ملین افراد جبری طور پر بے گھر ہوئے ہیں ۔ بے گھر ہونے والے بہت سے فلسطینیوں نے غزہ کے جنوب میں واقع رفح علاقے میں پناہ لی جہاں اسرائیل نے حال ہی میں حملہ کرنے کے اشارے دیے ہیں۔ رفح میں پناہ لینے والے بہت سے شہری عارضی خیموں پر مشتمل کیمپوں میں زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔
فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے زمینی، فضائی اور سمندری حملوں کی زد میں غزہ کی پٹی میں 70 ہزار مکانات مکمل طور پر تباہ اور 290 ہزار مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے اور یہ تمام مکانات ناقابل استعمال ہو گئے ہیں ۔
یو این آئی