جمعرات, دسمبر ۱۸, ۲۰۲۵
10.6 C
Srinagar

ایس ایم سی کی مہم

شہر سرینگر سرینگر یا جموں وکشمیر کے گرمائی صدر مقام سرینگر کو سمارٹ سٹی منصوبے کے تحت ’سمارٹ شہر ‘ بنانے کے لئے بڑے پیمانے پر تعمیر وترقی کے منصوبوں پر کام جاری ہے ۔اب درجنوں منصوبوں کو مکمل کرلیا گیا ہے ،کئی منصوبوں پر کام جاری ہے اور مستقبل میں کئی منصوبوں کو ہاتھ میں لیا جارہا ہے ۔سمارٹ شہرکا بنیادی مقصد عوامی خدمات ،شعبہ سیاحت ،ہینڈی کرافٹس ، ٹرانسپورٹ، توانائی، فضلہ اور پانی کی کارکردگی کو بڑھانا ہے تاکہ وسائل کو بچایا جا سکے اور آپریشنل اخراجات کو کم کیا جا سکے۔سمارٹ شہر بھی زیادہ سے زیادہ پائیدار ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس میں کاربن کے اخراج کو کم کرنا، ہوا کے معیار کو بہتر بنانا اور ماحولیاتی ذمہ دارانہ طریقوں کو فروغ دینا شامل ہے۔ شہریوں کے معیار زندگی کو بڑھانا ایک اور مشترکہ مقصد ہے۔اسمارٹ سٹیز آن لائن پلیٹ فارم تیار کرتے ہیں تاکہ آبادی مسائل کی اطلاع دے سکے اور حل تجویز کر سکے۔اس کے علاوہ سمارٹ شہر میں قابل تجدید توانائی کا استعمال، جیسے شمسی اور ہوا، کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے کے لیے سمارٹ انفراسٹرکچر کا حصہ ہوتا ہے۔
سمارٹ عمارتیں وسائل کی بچت کرتی ہیں اور رہائشیوں کی ضروریات کے مطابق ہوتی ہیں۔اسمارٹ سٹیز موثر اور وقت کی پابندی پبلک ٹرانسپورٹ کے بارے میں سوچتے ہیں۔ سائیکلوں، بسوں اور سب وے کے درمیان انضمام اہم ہے۔کار شیئرنگ سسٹم سڑکوں پر کاروں کی تعداد کو کم کرتا ہے، جو ٹریفک اور ماحول کے لیے اچھا ہے۔ بائیک شیئرنگ سسٹم بھی دلچسپ ہے۔شہر سرینگر میں سمارٹ ٹرانسپورٹ کے تحت بس سروس شروع کی گئی ہے جبکہ سائیکل ٹریکس اور سائیکل سہولیت بھی جگہ جگہ متعارف کرائی گئی ہے ۔سٹریٹ لائٹس کو فعال اور مو ثر بنانے کے لئے بھی منصوبے عملائے جارہے ہیں اور مختلف مقامات پر سولر سٹریٹ لائٹس یعنی شمسی توانائی کا استعما ل کیا جارہا ہے ۔سمارٹ شہر کچرے کی پیداوار کو کم کرنے کے لیے کچرے کو جمع کرنے، ری سائیکلنگ اور ٹریٹمنٹ کے جدید نظام کو نافذ کرتے ہیں۔اس حوالے سے شہر سرینگر ابھی کوسوں دور ہے ۔گوگہ کچرے کو گھروں اور کمر شل یونٹس کے مقام سے ہی جمع کیا جاتا ہے ،لیکن سائنسی بنیادوں پر کچرے کو ضائع کرنے کے لئے ابھی سرینگر سمارٹ شہر میں کوئی ایسا بڑا منصوبہ نظر نہیں آرہا ہے ۔سمارٹ شہر میں سمارٹ کار پارکنگ کا نظام بھی نافذ ہوتا ہے تاکہ ٹریفک کے بے ہنگم نظام سے لوگ راحت کی سانس لے سکیں ۔اس حوالے سے کئی مقامات پر سمارٹ کار پارکنگ کی سولیت بھی متعارف کرائی ہے ۔
فٹ پاتھوں پر غیر قانونی قبضہ کے خلاف سرینگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی ) وقتاً فوقتاً مہم چلا رہی ہے ۔ایس ایم سی کی جانب سے چلائی جارہی مہم کے حوالے سے بات یاد آگئی کہ گزشتہ روز ڈلگیٹ سرینگر میں اسوقت افراتفری جیسا ماحول دیکھنے کو ملا ،جب ایس ایم سی نے حرکت میں چھاپڑی فروشوں کو سڑکوں کے کنارے سے ہٹانے کی زوردار مہم چلائی ۔اگرچہ یہ مہم قابل سراہنا ہے ،لیکن سوال یہ ہے کہ اس مہم کے غبارے سے چند روز میں ہی ہوا کیوں نکلتی ہے ؟۔یہ مہم پائیدار اور مستحکم کیوں نہیں ہوتی ۔کیوں مہم کے چند روز بعد فٹ پاتھوں اور سڑکوں کے کنارے دوبارہ چھاپڑی فروش نمودار ہوتے ہیں ۔چھاپڑی فروشوں کا روزگار بھی تو ہے ۔مرکزی حکومت نے چھاپڑی فروشوں کے لئے ایک جامعہ پالیسی( نیشنل پالیسی آن اربن اسٹریٹ وینڈرس) بھی مرتب کی ہے۔اس پالیسی کے تحت اسٹریٹ وینڈرس کو رجسٹرڈ کیا جاتا ہے ۔اب وقت آگیا ہے کہ وادی کشمیر میں چھاپڑی فروشوں کے لئے پائیدار جامعہ پالیسی ترتیب دی جائے ،تاکہ آئے روز مہم چلانی کی ضرورت نہ پڑے اور کسی کا روزگار بھی متاثر نہ ہو ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img