ایک ملک کے 2وزیراعظم،2آئین اور 2جھنڈے کیسے ہوسکتے ہیں؟: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ
سری نگر:جموں و کشمیر ریزرویشن ایکٹ 2004 اور جموں و کشمیرتنظیم نو ایکٹ 2019 میں ترمیم کا بل، منگل کو لوک سبھا میں پیش کے بعد ہوئی بحث کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سوال کیاکہ ایک ملک کے 2وزیراعظم،2آئین اور 2جھنڈے کیسے ہوسکتے ہیں؟۔جے کے این ایس کے مطابق مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے منگل کے روز جموں و کشمیر ریزرویشن ایکٹ 2004 اور جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 میں ترمیم کا بل، لوک سبھا میں پیش کیا ۔جموں و کشمیر ریزرویشن ایکٹ ریاستی حکومت کے عہدوں پر تقرری میں ریزرویشن اور مخصوص مخصوص زمروں کےلئے پیشہ ورانہ اداروں میں داخلہ فراہم کرتا ہے۔ اس بل میں معاشی طور پر کمزور طبقوں کے لیے پیشہ ورانہ اداروں میں ریزرویشن کا انتظام کیا گیا ہے۔جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ،2019 ریاست جموں و کشمیر کو جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں دوبارہ ترتیب دینے کا انتظام کرتا ہے۔ یہ بل جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کی کل نشستوں کی تعداد 83 سے بڑھا کر90 کر دیتا ہے۔ اس میں درج فہرست ذاتوں کے لیے7 اور درج فہرست قبائل کے لیے9 نشستیں بھی محفوظ ہیں۔مرکزی وزیرداخلہ کی جانب سے جموں وکشمیرکی اسمبلی میں خواتین کیلئے33فیصد نشستیں مخصوص کرنے کی بل بھی ایوان میں پیش کی گئی ۔جموں وکشمیر سے متعلق کئی اہم بل پیش ہونے کے بعد لوک سبھا میں ان بلوں پر ہوئی بحث میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے اراکین نے حصہ لیا ۔اپوزیشن کے کئی اراکین نے پیش کردہ بلوں پر اپنے تحفظات کااظہار کیا ۔انہوںنے مرکزی سرکار کو اسبات کیلئے ہدف تنقید بھی بنایا کہ 4سال گزرجانے کے بعد بھی اس ایوان میں کئے گئے وعدوں کے تحت جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت کوبحال نہیں کیاگیا،اورنہ وہاں اسمبلی انتخابات کروائے جارہے ہیں ۔اپوزیشن ارکان نے جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کرنے اور سابق ریاست میں بلاتاخیر اسمبلی انتخابات منعقدکرانے کا مطالبہ کیا۔ترنمول رُکن پارلیمان سوگتا رائے نے پیش کردہ بلوں پرہوئی بحث کے دوران حکومت پرسخت تنقید کی ۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ لوک سبھا میں جموں و کشمیرسے متعلق بلوں پرہوئی بحث کے دوران ارکان پارلیمان کی جانب سے ظاہر کردہ خیالات اور تحفظات کا جواب دیتے ہوئے ایوان سے سوال کیا کہ کیا ایک ملک میں2 وزیر اعظم،2 آئین اور 2جھنڈے(پرچم) کیسے ہو سکتے ہیں؟ ۔امت شاہ کاکہناتھاکہ جنہوں نے یہ کیا انہوں نے غلط کیا۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے زوردیکر کہاکہ وزیراعظم مودی نے ماضی کی غلطیوںکو درست کیا۔ انہوںنے کہاکہ ہم 1950 سے کہہ رہے ہیں کہ ملک میں ’ایک پردھان، ایک نشان، ایک ودھان‘(ایک وزیر اعظم، ایک جھنڈا اور ایک آئین) ہونا چاہیے، اور ہم نے ایسا کردکھایا۔لوک سبھا میں جموں و کشمیر کے بل پر بحث پر ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ سوگتا رے کو جواب دیتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پوچھا کہ ایک ملک کے دو وزیر اعظم، دو آئین اور دو جھنڈے کیسے ہو سکتے ہیں؟۔لوک سبھا کے رکن سوگتا رے نے لوک سبھا میں جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل،2023 اور جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل، 2023 پر بحث کے دوران تبصرہ کیا۔امیت شاہ نے وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے جموں و کشمیر کی صورتحال سے بات شروع کی۔ ان کے ذریعہ اٹھائے گئے اہم اقدامات میں سے ایک آرٹیکل ۳۷۰ کو منسوخ کرنا اور پھر جموں و کشمیر کی ریاستوں کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کرنا تھا۔ انہوں نے اپوزیشن سے پوچھا کہ آپ لوگوںنے کیا کیا ،جبکہ ہم نے وہ کچھ کیا ،جو ہم نے بولاتھا۔ مرکزی وزیرداخلہ کاکہناتھاکہ اگر قانون ساز اسمبلی نہیں ہے تو پھر آپ تبدیلیاں کیوں کر رہے ہیں؟ ایک قانون ساز اسمبلی بنائیں اور پھر بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ جلدی کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کرانے کی جلدی ہونی چاہیے۔مرکزی وزیر داخلہ کاکہناتھاکہ انہوں نے صرف بی جے پی کے وعدے کو پورا کرنے کےلئے آرٹیکل 370 کو منسوخ کیا۔انہوں نے ساتھ ہی کہاکہ ایک پردھان، ایک نشان، ایک ودھان(ایک وزیر اعظم، ایک جھنڈا اور ایک آئین) شیاما پرساد مکھرجی کے وقت یہ نعرہ تھا۔اس دوران مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلے پتھراو ¿ کے واقعات ہوتے تھے لیکن آج ایسے واقعات نہیں ہیں۔ٹھاکر نے کہاکہ اس سے پہلے کشمیر میں پتھراو ¿ کے واقعات ہوتے تھے۔ آج ایسے واقعات نہیں ہوتے۔ آج نہ صرف لال چوک بلکہ کشمیر کی ہر گلی میں ہندوستانی جھنڈا لہرا رہا ہے۔