باپو نے چرخے کو برطانوی حکومت کے خلاف موثر ہتھیار کے بطور استعمال کیا: منوج سنہا

باپو نے چرخے کو برطانوی حکومت کے خلاف موثر ہتھیار کے بطور استعمال کیا: منوج سنہا

سری نگر: جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ مہا تما گاندھی نے چرخے کو برطانوی حکومت کے خلاف ایک اہم ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ چرخہ سودیشی تحریک، خود انحصاری اور معاشی آزادی کی ایک علامت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ باپو کے نظریات پر عمل کرکے جموں وکشمیر میں سال 2021 -2022 میں 21 ہزار 6 سو 40 مینو فکچرنگ اور سروس ہونٹ قائم کئے گئے۔
موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز ‘ایکس’ پر اپنے سلسلہ وار پوسٹس میں کیا۔
انہوں نے کہا: ‘سول سکریٹریٹ سری نگر میں پوجیہ مہاتما گاندھی جی کے مجسمے کی نقاب کشائی کی اور چرخے کو نصب کیا’۔
ان کا پوسٹ میں کہنا تھا: ‘باپو نے چرخے کو برطانوی حکومت کے خلاف ایک اہم ہتھیار کے طور پر استعمال کیا، یہ (چرخہ) سودیشی تحریک، خود انحصاری اور معاشی آزادی کی ایک علامت ہے’۔
منوج سنہا نے کہا کہ باپو کے نظریات پر عمل کرکے جموں وکشمیر نے سال 2021- 2022 میں کے وی آئی سی کی مدد سے دیہی علاقوں میں 2 ہزار 6 سو 40 مینو فیکچرنگ اور سروس ہونٹ قائم کئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ان یونٹوں سے 1.73 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روز گار ملا تھا اور گذشتہ مالی سال کے دوران 10 ہزار 6 سو 28 سے زیادہ نئے یونٹ قائم کئے گئے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ایک اور پوسٹ میں کہا: ‘آج جموں وکشمیر کے دیہات آمدنی کے مختلف ذرائع کی دستیابی سے بے مثال ترقی کر رہے ہیں’۔
انہوں نے کہا: ‘نئے صنعت کار گائوں سے اپنی نئی اننگز کا آغاز کر رہے ہیں بنیادی سہولیات کے معاملے میں شہر اور گائوں کے درمیان فاصلے ختم ہوتے جا رہے ہیں’۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.