بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
16.4 C
Srinagar

عارف شفیع خانیاری سے ایک ملاقات:نوجوان اختراعی کاروباری شخصیت،کامیابی کے لئے پُرعزم

شوکت ساحل

عارف شفیع خانیاری کا شاندار اور کامیابی سے مزین سفر انہیں صحافت کے دائرے سے انٹرپرینیورشپ کی متحرک دنیا میں لے گیا۔ایک مضبوط تعلیمی بنیاد نے ان کی کاروباری کوششوں کی راہ ہموار کی۔ انہوں نے حیدرآباد کی ممتاز مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی سے اردو میں ماسٹرس کی ڈگری حاصل کی ہے۔ بعد میں انہوں نے ’جموں وکشمیر انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ انسٹی چیوٹ (جے کے ای ڈی آئی) سے انٹرپرینیورشپ میں گریجویشن بھی مکمل کی۔ ان تعلیمی تجربات نے نہ صرف عارف شفیع کی صلاحیتوں کو نکھارا بلکہ ان کی تخلیقی صلاحیت اور کاروبار ی جذبے کو بھی جلا بخشی۔

سنہ2016 میں عارف شفیع نے ملٹی نیشنل آرگنائزیشن(انٹر پرینیورز اسکول آف سکسس گلوبل پرائیویٹ لمیٹیڈ)جو عرف ِ عام میں (ESOS GLOBAL) کے نام سے مشہور ہے،کی بنیاد رکھ کر ایک جرات مندانہ قدم اٹھایا۔ نیپال میں اس معروف ا سٹارٹ اپ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے بانی کی حیثیت سے انہیں نیپال اور ہندوستان دونوں ممالک میں متعدد اسٹارٹ اپس، کارپوریٹ اداروں اور عوامی شخصیات کے ساتھ قریبی تعاون کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ اس بہترین اور عمدہ تجربے نے عارف شفیع کو فروغ پذیر کاروبار میں تبادلہ خیالات کا موقع فراہم کیا۔ یہ واقعی ایک دلچسپ، فائدہ مند اور کامیابی سے مزین سفر ہے۔

اپنے پورے سفر میں عارف شفیع نے انٹرپرینیورشپ، تعلیم وتربیت کے شعبے میں غیر معمولی خدمات انجام دینے پر مختلف آرگنائزیشنز سے اعتراف ِسند حاصل کی۔ اسکاٹ لینڈ کے سابق وزیر خارجہ اور موجودہ فرسٹ منسٹر، حمزہ یوسف کی طرف سے عارف شفیع کو اُس وقت ایک قابل تحسین اعزاز حاصل ہوا، جب انہوں نے انٹرپرینیورشپ کے شعبے میں عارف شفیع کی نمایاں اور گراں قدر خدمات کو سراہا۔

عارف کا جذبہ، اثر انگیز تقریبات اور پروگراموں کو ترتیب دینے تک پھیلا ہوا ہے۔ ان میں ’پریسٹیج ٹاکس نیپال‘ اور’پرسٹیج ٹاکس انڈیا‘ قابل ذکر ہیں، جس دوران انہوں نے متاثر کن عالمی شخصیات کے ساتھ بصیرت انگیز مکالمے کی سہولت فراہم کی۔ انہوں نے’نیپال۔انڈیا اسٹارٹ اپ سمٹ‘ اور منفرد ’سی ای اوز آن بائیک، اسٹارٹ اپ ٹور‘ کا بھی اہتمام کیا، جس کا مقصد روشن ذہنوں کو تبادلہ خیالات اور اختراعی حل تلاش کرنے کے لیے اکٹھا کرنا تھا۔

عارف شفیع خانیاری تعلیم کو قابل رسائی اور مؤثر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ (META-E3 SMART School Project)  ان کی ذہنی تخلیق ہے۔وہ  سمارٹ ٹیکنالوجی اور جدید تدریسی طریقوں کے ذریعے شعبہ تعلیم میں انقلاب لانے کے خواہاں ہیں۔ا پنی پیشہ ورانہ مصروفیات سے ہٹ کر عارف شفیع ایک شاعر اور ادیب ہیں، جو اپنے آبائی وطن کشمیر سے متاثر ہوکر اردو میں روح پرور غزلیں اور آزاد نظمیں تخلیق کرتے رہتے ہیں۔ اس کی تخلیقی صلاحیتوں کی کوئی حد نہیں ہے، کیونکہ عارف نے کشمیر سے زیورات کا پہلا برانڈ(Ali’s de Jewels)متعارف کرایا، جس نے اپنے ورثے کو دستکاری دنیا کے ساتھ جوڑ دیا۔

سنہ2012 میں عارف شفیع نے اسکارٹ لینڈ حکومت کے تعاون سے ایک بین الاقوامی رضا کار تنظیم ’دی پاور آف یوتھ‘ کے زیر اہتمام ایک اجلاس کے دوران 32 عالمی انٹر پرینیورز میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی نوجوان کاروباری شخصیت کے طور پر ابھرنے کا اعزاز حاصل کیا۔یہ اعتراف ِ سند، عارف شفیع کو جدت طرازی اور مثبت اثر ڈالنے کی ترغیب دیتی رہتی ہے۔

آج عارف شفیع اس ناقابل یقین سفر پر فخر محسوس کرتے ہیں، جس نے  عارف شفیع کو اس مقام تک پہنچایا ہے۔ انٹرپرینیورشپ، تعلیم اور تخلیقی صلاحیتوں کے لیے ان کی غیر متزلزل لگن،محنت اور قابلیت معاشرے کی بہتری اور خواہش مند تخلیق کاروں کو ترقی دینے کے لیے نئے طریقوں کی مسلسل تلاش میں ہے۔(یہ مضمون دی من ڈیلی میں شائع ہوچکا ہے)

Popular Categories

spot_imgspot_img