جموں وکشمیر میں قائم امن کا کریڈٹ یہاں کے لوگوں کو بھی جاتا ہے:سید محمد الطاف بخاری

جموں وکشمیر میں قائم امن کا کریڈٹ یہاں کے لوگوں کو بھی جاتا ہے:سید محمد الطاف بخاری

سری نگر: جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں گذشتہ تین چار برسوں سے جو امن قائم ہے اس کا کریڈٹ یہاں کے لوگوں کو بھی جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کے متعلق عدالت عظمیٰ میں ہمارا کیس مضبوط ہے۔
موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار پیر کو یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے کشمیر پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت کرنے پر زور دینے کے بارے میں پوچھے جانے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا: ‘اگر ڈاکٹر فاروق عبداللہ صاحب جموں وکشمیر کو دلی کے ساتھ بات چیت کرائیں گے تو وہ زیادہ بہتر ثابت ہوگا’۔
ان کا کہنا تھا: ‘جموں وکشمیر کے لوگ چیخ و پکار سے یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم وہ بھارت کے ویسے ہی باشندے ہیں جیسے دوسری ریاستوں کے لوگ ہیں ہمارے ساتھ دوہرا معیار نہ برتا جائے”۔
الطاف بخاری نے کہا کہ ہمارے سیاسی قائدوں کی کرسیاں اور ڈراما بازی ڈگمگارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ پر امن ہیں، ذی عزت ہیں ان کو کسی چیز کی طرح بیچا نہیں جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا: ‘جو گذشتہ تین چار برسوں سے یہاں امن قائم ہے اس کا کریڈٹ لوگوں کو جاتا ہے جب ان کے دلوں میں تبدیلی آئی تب زمینی سطح پر حالات بدل گئے’۔
عدالت عظمیٰ میں دفعہ 370 کی شنوائی کے بارے میں پوچھے جانے پر اپنی پارٹی کے صدر نے کہا: ‘عدالت عظمیٰ ہمارا کیس بہت مضبوط ہے اور جو بھی لڑا رہا ہے وہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے لڑ رہا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی عدلیہ دنیا بھر میں مشہور ہے ہمیں انصاف ضرور ملے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.