بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
5.1 C
Srinagar

آن لائن رشتے! ۔۔۔۔۔

آپ نے شادی کے حوالے سے ایک مشہور کہاوت تو ضرور سنی ہوگی کہ جوڑے آسمان پربنتے ہیں اور زمین پر ملائے جاتے ہیں۔آج کے اہم موضوع پر بات کر نے سے قبل آپ کو ایک ایسے عجیب وغریب اور دلچسپ واقعہ سے روشناس قرار دیتے ہیں ،جس سے اس کہاوت کی حقیقت بیان ہوتی ہے ۔بہت پہلے ہو چکا ہوتا ہے کہ کون کس کا ہمسفر بنے گا، مگر حضرت انسان اس امر سے نا آشنا اپنی ساری طاقت اپنے پسندیدہ فرد سے شادی کرنے کی کوشش میں گزارتا ہے، جو اگر تقدیر میں ہو تو بغیر کسی جدوجہد کے بھی مل ہی جاتا ہے۔ سالوں قبل ایک ہی تصویر میں موجود جوڑے کی شادی، یہ کہانی چین سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے ’مسٹر یی اور مس ڑوئی‘ کی ہے ،جن کی ملاقات سال2011 میں اپنے کچھ مشترکہ دوستوں کی وجہ سے ہوئی تھی جس کی وجہ سے ان دونوں کے درمیان دوستی ہو گئی اور دونوں نے ایک دوسرے سے شادی کا فیصلہ کر لیا اور ایک سال بعد ایک دوسرے سے شادی کر لی۔ شادی کے6 سال بعد ایک خوشگوار انکشاف ہوا ۔

ایک دن مسٹر یی اپنی اور اپنی بیوی کی شادی سے قبل کی تصاویر دیکھ رہے تھے تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ان دونوں کی پہلی ملاقات سال2011 میں پہلی بار نہیں ہوئی تھی بلکہ وہ سال2000 میں ایک دوسرے سے پہلی بار اس وقت ملے تھے ،جب ان کی عمر بہت کم تھی۔ یہ ملاقات اس حوالے سے بہت منفرد تھی کہ مس ڑوئی کی چین کے ایک تفریحی مقام کنگ ڈاو پر کھینچی گئی تصویر میں پیچھے پس منظر میں کھڑا ہوا شخص کوئی اور نہیں بلکہ ان کا موجودہ شوہر تھا۔ مگر اس وقت یہ دونوں ایک دوسرے کے لیے اجنبی تھے۔ اور اس طرح ان دونوں کو ایک دوسرے سے ملوانے کا فیصلہ سالوں پہلے ہی قدرت نے کر لیا تھا، اسی وجہ سے دونوں کو ایک فریم میں نہ صرف تصویر میں قید کر لیا تھا۔ بلکہ حقیقی زندگی میں بھی ان کے مشترکہ دوستوں کو بہانہ بنا کر ایسا موقع فراہم کیا کہ وہ نہ صرف ایک دوسرے سے مل سکیں بلکہ شادی کے بندھن میں بھی بندھ جائیں۔

گیارہ سال قبل کے اس حسین اتفاق کی تصاویر مسٹر یی نے جب سوشل میڈیا پر شیئر کیں تو یہ پوسٹ دنیا بھر میں وائرل ہوگئی اور اس موقع پر ایسے بہت سارے شادی شدہ جوڑوں نے ایسے ہی اتفاقات شئیر کیے ۔اس کہانی کو آپ سے بانٹنے کا واحد مقصد رشتوں کے حسین امتزاج کو ظاہر کرنا ہے ،جو قدرت کی تخلیق ہے ۔آج کل رشتے بنانے یا شادی کے بندھن میں بندھنے کے لئے آن لائن سروسز شروع ہوچکی ہیں اور اب آن لائن رشتے طے ہوتے ہیں اوراس کے لئے ’میچ میکنگ سروس ‘ جیسے نام پر سروسز شروع ہوگئی ہیں ۔کشمیری روایات میں اس طرح رشتے نہیں ہوتے تھے ،نہ غالباً ہورہے ہیں یا نہ شاید ہوں گے ۔تاہم تیز رفتار اور ڈیجیٹل دور میں کشمیری بھی کیسے پیچھے رہ سکتے ہیں ،بلکہ اب ذہنوں پر ان سروسز سے رشتے طے کرنے کے لئے مدد حاصل کی جاتی ہے ۔

اس پر اعتراض تو نہیں لیکن اس رجحان سے کشمیری روایات ختم ہورہی ہیں ۔ماضی میں رشتے یا اپنے قریبی رشتہ دار لاتے تھے یا پھر والدین کے رفیق اور عزیز واقارب لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے رشتوں کی پیشکشیں لایا کرتے تھے ۔اب بالکل یہ ماضی بن چکا ہے ،اب پیشہ ور درمیان دار رشتے طے کرتے ہیں ۔شادی زندگی کا ایک اہم جز ہے ،اس میں دھوکہ دہی نہ صرف دو انسانوں کو تباہ وبرباد کرسکتا ہے بلکہ خاندان ہی بکھر جاتے ہیں ۔آن لائن میں دھوکہ دہی کے امکانات زیادہ ہیں ،کیوں کہ یہ دکھاوے کی دنیا ہے ،جہاں ہوتا کچھ اور ہے اورکچھ اور دکھایا جاتا ہے ۔لہٰذا رشتے طے کرنے کے لئے قریبی رشتہ داروں اورعزیز واقارب کی خدمات حاصل کریں ،اگر یہ ممکن نہیں تو پیشہ ور درمیانہ داروں سے صلاح ومشورہ کریںاور زندگی کے بڑے دھوکے سے خود کو محفوظ رکھیں ۔رشتے قائم کرنے سے قبل رشتوں کی اہمیت وافادیت سے واقف ہونا بھی ضروری ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img