جموں وکشمیر کے روایتی سیاستدانوں نے ہمیشہ لوگوں کو اُن کے حقو ق اور وقار سے محروم رکھا:الطاف بخاری
سرینگر:اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہاکہ روایتی سیاسی لیڈروںنے جموں وکشمیر میں اپنے سیاسی اور انتخابی مفاد کے لئے ہمیشہ لوگوں سے دھوکہ کیا۔ انہوں نے لوگوں سے گذارش کی ہے کہ وہ مزید دھوکہ دہی کی سیاست کا شکار نہ ہوں۔بخاری نے یہ بات آج وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے سوئی بگ میں پارٹی کے تاریخ ساز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس کنونشن میں کثیر تعدا دمیں لوگوں نے شرکت کی جس کی خاص بات یہ تھی کہ سوئی بُگ میں سال 1987کے بعد کسی مین اسٹریم سیاسی جماعت کا پہلا پروگرام تھا۔ تین دہائیوں کے زائد عرصہ سے علاقہ کے لوگوں کو درپیش مشکلات ومصائب کو یاد کرتے ہوئے سید محمد الطاف بخاری نے کہا”سال 1987میں، اِس علاقہ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے بیلٹ بکس کی طاقت پر اعتماد ظاہر کرنے کی کوشش کی جوکہ لوگوں کے لئے مثبت تبدیلی لانا چاہتا تھا لیکن جیت کا مستحق ہونے کے باوجود اُس کو ہارا ہوابتایاگیا جس کی وجہ سے وہ بیلٹ کے بجائے بُلٹ اپنانے پر مجبور ہوا لیکن تشدد کے راستے نے جموں وکشمیر کے دیگر حصوں کی طرح اس علاقہ کے لوگوں کے لئے مشکلات ومصائب لائے، آج ہم جانتے ہیں اس خطہ کے لوگوں کے لئے تشدد کے راستہ نے صرف تباہی لائی کیونکہ تشدد کسی بھی طرح کا ہو، وہ ہماری مشکلات کا حل نہیں ہوسکتا“۔عوام سے جموں وکشمیر کے پر امن ماحول کے لئے کوششوں میں اپنا تعاون دینے کی گذارش کرتے ہوئے بخاری نے کہاکہ دیر پا امن ہی اِس خطہ اور یہاں کے لوگوں کے لئے خوشحالی اور ترقی کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اپنی پارٹی جموں وکشمیر میں دیر پاامن، خوشحالی اور یکساں ترقی کی وعدہ بند ہے ۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ اپنی پارٹی لوگوں کی معاشی اور سیاسی ترقی کو یقینی بنائے گی۔
انہوں نے کہا "ہمارامستقبل ہندوستان کے ساتھ ہے اور میراپختہ یقین ہے کہ اس خطے کی خوشحالی اور ترقی کے لئے ضروری ہر چیز نئی دہلی سے آئے گی، ہمارے مسائل کا حل دہلی میں ہی ہے البتہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ امن کے فوائید کو زمینی سطح تک پہنچانے کے لئے پر امن ماحول قائم کرنے میں اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کریں“۔
دفعہ 370اور35Aکی منسوخی بارے بات کرتے ہوئے سید محمد الطاف بخاری نے کہاکہ اُنہیں اُمید ہے کہ عدالت عظمیٰ ، جہاں اِس وقت اس معاملہ کی سماعت ہورہی ہے، سے جموں وکشمیر کے لوگوں کے ساتھ انصاف ہوگا۔ اُن کا کہناتھا”اب صرف عدالت عظمیٰ کے پاس ہی اتھارٹی ہے کہ وہ 5اگست2019کو جو ہم سے چھین گیا، کو بحال کرے ، مجھے اُمید ہے کہ وہ اِس خطہ کے لوگوں کے ساتھ انصاف کرے گا“۔انہوں نے مزید کہا”نئی دہلی سے ہم چاند ار تاروں کا مطالبہ نہیں کر رہے، ہم صرف وہ حقوق مانگتے ہیں جس کی ضمانت ہمیں ہمارے ملک کا آئین دیتا ہے، ایک باوقار، پرامن اور خوشحال زندگی جینے کے لئے بنیادی اور آئینی حقوق ہمارے لئے کافی ہیں ، ہمیں اِن سے مزید محروم نہ رکھاجائے“۔
نوجوان نسل کے خوشحال مستقبل کے لئے کام کرنے کی اہمیت پرزور دیتے ہوئے انہوں نے کہا”ہمارے نوجوان ہمار ا مستقبل ہیں، ہم یہاں کسی بھی قسم کی بے یقینی یا ہنگامہ خیزی کو برداشت نہیں کر سکتے کیونکہ یہ عوامل ہمارے نوجوانوں کے بہتر مستقبل میں رکاوٹ ہیں۔ ہمارے نوجوانوں کو خوشحال زندگی گزارنے کے لئے پرامن ماحول اور مواقع کی ضرورت ہے“۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اپنی پارٹی جموں و کشمیر میں ایک سازگار اور پرامن ماحول پیدا کرنے کے لیے مسلسل کام کرے گی۔الطاف بخاری نے مطالبہ کیاکہ جماعت اسلامی جیسی مذہبی تنظیموں کو سماجی اور مذہبی فرائض کی انجام دہی کی اجازت دی جائے اور سرکرد ہ علماءدین بشمول میرواعظ عمر فاروق، مولانا عبدالرشید داو ¿دی، مولانا مشتاق احمد ویری وغیرہ کو رہاکیاجائے تاکہ وہ سماجی برائیوں کو روکنے میں مدد کر سکیں ِ خاص کر نشے کی وباءجوکہ اس وقت ہمارے معاشرے کے لئے ایک بہت بڑا سنگین مسئلہ ہے۔
اس موقع پر پارٹی سنیئر نائب صدر غلام حسن میر نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے پانچ اگست 2019کے بعد اپنی پارٹی کی طرف سے خطہ میں لوگوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے ادا کئے گئے کردار پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا”پانچ اگست2019کے بعد تمام لیڈران کو یا تو جیلوں میں قید یاخانہ نظر بند کردیاگیا، ہم بھی خانہ نظر بند تھے البتہ رہائی کے بعد ہم موجودہ صورتحال پر غوروخوض کے لئے جمع ہوئے۔ وہ وقت غیر یقینیت اور بے چینی کا دور تھا۔ لوگ زمینوں اور نوکریوں کے حقوق چھین جانے کے لئے پریشان تھے۔ لوگ فکرمند تھے کہ جموں وکشمیر میں ڈیموگرافی تبدیلی ہوگی۔ ہم ملے اور اپنے لوگوں کے حقوق کے لئے کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا۔ہم دہلی گئے ، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے ملاقات کی۔ ہم نے اُنہیں امادہ کیا اور اُن سے یہ یقین دہانی حاصل کی کہ یہاں پر کوئی ڈیموگرافی تبدیلی نہیں ہوگی اور یہاں کے لوگوں کے اراضی اور ملازمتوں کے حقوق بھی محفوظ رہیں گے، شکر ہے، ہم اُس وقت یہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے“۔

غلام حسن میر نے یقین دلایاکہ اُن کی جماعت جموں وکشمیر کے لوگوں کی معاشی اور سیاسی ترقی کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی تاہم انہوں نے خطہ میں پر امن ماحول قائم کرنے کی اہمیت پرزور دیا۔ انہوں نے کہا”ہمارے لئے ناگزیر ہے کہ ہم پر امن ماحول بنائے رکھیں، نئی دہلی کو شاہد یہاں امن چائے یا نہیں لیکن ہمارے لئے اور اس خطہ کی ترقی اور خوشحالی کے لئے امن ضروری ہے تاکہ لوگوں کی معاشی اور سیاسی ترقی ہو۔
پارٹی صوبائی صدر محمد اشرف میر نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی شمولیت نہ ہونے کی وجہ سے سوئی بُگ علاقہ ترقی سے محروم رہا۔ دہائیوں تک اس علاقہ کے لوگ متاثر رہے۔ہم یقین دلاتے ہیں کہ جب اپنی پارٹی اقتدار میں آئی تو اِس خطہ کی ہمہ جہت ترقی کو یقینی بنایاجائے گا۔
موصولہ پریس ریلیز کے مطابق اس پروگرام کا اہتمام اپنی پارٹی ریاستی سیکریٹری اور ترجمان منتظر محی الدین نے کیاتھا۔ اس موقع پر ضلع صدر سرینگر نور محمد شیخ،ارشد علی، قیصر احمد بنگی، وسیم ڈار، مشتاق احمد وانی، محمد یوسف شاہ، اعجاز احمد شاہ، غلام احمد شاہ، عبدالرحیم شاہ، غلام محمد میر، محمد اکرم ملک وغیرہ بھی موجود تھے۔





