جمعرات, دسمبر ۱۸, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

گرمائی تعطیلات۔۔۔۔۔

وادی کشمیر میں گرمیوں کی تعطیلات کا اعلان باضابطہ طور پر اعلان ہوچکا ہے ۔اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کو آرام، گھروالوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے، سماجی تعلقات بڑھانے، دیر تک سونے اور صبح دیر سے اٹھنے، پسندیدہ مشغلوں میں مصروف رہنے اور کھیلوں کی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے 15 دستیاب ہیں۔وادی کشمیر میں گرمائی تعطیلات میں بچے یا تو ننہال جانا پسند کرتے ہیں اور وہیں اپنی چھٹیاں مناتے ہیں ۔اس طرح اُن کی چھٹیاں گزر جاتی ہیں ۔چھٹیاں ویسے بھی کیا گزریں گی ۔گرمائی تعطیلات کے لئے اسکولوں کی انتظامیہ اسائمنٹس کا بوجھ بھی ڈالیں گے ،کیوں کہ اُنہیں نصاب جو مکمل کرنا ہے ۔اور جب بچے گرمائی تعطیلات کے بعد بچے جب اسکولوں کا دوبارہ رخ کرتے ہیں ،تو ٹیچر کا پہلا یہ ہوتا ہے ۔بتائیں آپ نے اپنی چھٹیاں کیسے گزار یں ۔چھٹیوں کے دوران بھی اگر بچوں کر کتابوں کا بوجھ ڈالا جائے تو بتائیں ،چھٹیاں کیسے گزریں گی ؟۔ایسے میں والدین پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

اُنہیں بچوں کا ننہال بھیج کر ہی اپنی ذمہ داریوں کا بوجھ نہیں اُتارنا چاہیے بلکہ چھٹیوں میں اپنے بچوں کیساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنا چاہیے ۔اس کے بے شمار فوائد ہیں ۔ایک آپ اپنے بچوں کی نشو نما سے آگاہ ہوتے ہیں ،دوسرا یہ آپ اُنہیں بہت سی واقفیت دے سکتے ہیں ۔آپ اپنے بچوں کو اپنے ساتھ تفریریحی مقامات کی سر کرانے کیساتھ اُنہیں اپنی تاریخ سے بھی آگاہ کیسے کرسکتے ہیں ۔کیوں کہ کہتے ہیں کہ کسی بھی انسان کی شخصی نمو اور اپنی شخصیت میں توازن کے لیے غیر نصابی سرگرمیاں نہایت ضروری ہیں۔ اسکولوں کی انتظامیہ بچوں پر غیر معمولی تعلیمی و دیگر اقسام کے بوجھ ڈالے رکھتی ہیں۔ روزانہ اسکول میں مخصوص نظم و ضبط کے ساتھ ہونے والی تعلیمی سرگرمی ایک حد تک جسمانی و ذہنی طور پر تھکا دینے والی ہوتی ہے۔

اس لیے ایک وقت آتا ہے کہ جب کم عمر افراد کو منظم انداز میں تقسیم وقت سے زیادہ سکون بخش وقت کی ضرورت محسوس ہوتی ہے اور گرمیوں کی چھٹیاں انہیں یہ موقع فراہم کرتی ہیں۔آرام کرنے کا مقصد یہ نہیں کہ گرمیوں کے لیے کوئی مقصد یا پلان ہی نہ ہو۔ چھٹیوں کے دوران بچوں کے لیے سرگرمیوں کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے۔ ہوم ورک یا اگر انہیں کوئی ہوم ورک نہیں دیا گیا تو اسکول ورک کے لیے وقت کا کچھ حصہ نکالا جانا چاہیے، تاکہ بچوں نے اسکولوں میں جو پڑھائی کی ہے اس کا علم و فہم پختہ ہو اور اس پر غور و خوض کرسکیں۔ چھٹیوں میں پڑھائی کے لیے مخصوص کیے گئے، وقت میں مستقبل کی پڑھائی پر بھی توجہ مرکوز کرنی چاہیے تا کہ بچوں کو اندازہ ہو سکے کہ گرمیوں کے بعد وہ کیا کچھ پڑھنے والے ہیں۔تاہم بچوں کو تھوڑا بہت اِدھر ادھر دیکھنے کی بھی اجازت ہونی چاہیے۔

بچوں کو اپنے نصاب سے متعلقہ مواد پڑھنے کے لیے حوصلہ افزائی کی جائے۔ بچوں یہ سوچنے کے لیے بچوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے کہ انہوں نے جو کچھ پڑھا ہے حقیقی زندگی میں اس کی مثالیں کیا ہوسکتی ہیں اور اسے کس طرح استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ان عوامل سے بچوں نے جو کچھ سیکھا ہے اور جو سیکھنے والے ہیں، اس بارے میں ان کا علم و فہم مزید پختہ اور گہرا ہوگا۔ اس طرح انہیں محض رٹے بازی تک محدود پڑھائی سے کچھ وقت کے لیے وقفہ لینے کا موقع بھی مل جائے گا۔ٹی وی اور کھیل سرگرمیوں میں بھی حصہ لینا کے لئے حوصلہ افزائی کرنی چاہیے ،تاکہ وہ ذہنی اور جسمانی طور پر تندرست بھی رہیں ۔بچوں کو والدین کیساتھ زیادہ وقت گزار نے سے اُن کے اندر والدین کے تئیں ذمہ داریوں کا احساس بھی ہوگا ۔اگر والدین اپنے بچوں کو چھٹیوں میں بھی اپنے آپ سے دور کریں گے ،تو فاصلوں کی خلیج بڑھ جائے گی ،جسکے منفی نتائج بھی برآمد ہوسکتے ہیں یا برآمد ہونے کے خطرات لاحق رہتے ہیں ۔بچوں کو گرمائی تعطیلات من پسند طریقے سے گزارنے کا موقع پر دیں اور اُنکی خوب حوصلہ افزائی کریں ۔یہی تو فلسفہ چھٹیاں ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img