بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
8.7 C
Srinagar

اسمبلی انتخابات ۔۔۔

کسی بھی جمہوری ملک کی پہچان اور اہمیت و افادیت کا دارمدار عوامی حکومت پر ہوتا ہے۔کیونکہ عوامی حکومت کی بنا پر ہی جمہوریت کا دعویٰ ملک کے حکمران کر سکتے ہیں۔جہاں تک جموں کشمیر کا تعلق ہے ،یہاں لگ بھگ گزشتہ پایچ برسوں سے لیفٹیننٹ گور نر (ایل جی) انتظامی امورچلا رہے ہیں۔اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا ہے کہ جموں کشمیر خاصکروادی میں ایل جی رول کے دوران بے تحاشہ تعمیراتی کام ہوئے ۔سب سے اہم پیش رفت امن کے حوالے سے ہوئی ہے۔

تشدد کے واقعات میں سو فیصد کمی آچکی ہے۔ہڑتال ،کرفیو اور احتجاجوں کا مکمل خاتمہ ہو ا ہے۔سیاحتی شعبے کو وسعت ملی جس سے روزگار کے مواقعے پیدا ہوئے ہیں۔ان برسوں کے دوران جو سب سے اہم بات مانی جاتی ہے وہ یہ ہے کہ جی ٹونٹی ممالک سے وابستہ مندوبین کی میٹنگ وادی میں منعقد ہوئی ،جو واقعی تاریخ کشمیر کے لئے ایک نیا باب تصور کیا جاتا ہے۔

مگر ایک اہم کمزوری جو عام لوگوں کو نظر آرہی ہے وہ یہ ہے کہ سرکاری افسران تک عام لوگوں کی رسائی ممکن نہیں ہو پاتی ہے کیونکہ اکثر سرکاری افسران کافی زیادہ انتظامی سرگرمیوں میں مشغول رہتے ہیں۔اس کے برعکس عوامی حکومتوں کے دوران سیاستدان اور منتخب عوامی نمائندے عام لوگوں سے ملتے ہیں اور ان کے مسائل سُنتے ہیں۔کسی بھی غم و خوشی کے موقعے پر اپنے اپنے علاقوں میں لوگوں کے پاس جاتے ہیں،اس طرح عوام اور سرکار کے درمیاں کسی حد تک تال میل بھی بن جاتا ہے جو کہ جمہوری حکومت میں انتہائی اہم مانا جاتاہے۔

اب چوکہ وادی کشمیر میں امن و خوشحالی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔مختلف سیاسی جماعتوں سے وابستہ سیاستدان لوگوں کے پاس آنے جانے لگے ہیں، جو اس بات کا پیغام دیتا ہے کہ اب جموں کشمیر میں انتخابات کےلئے ماحول سازگار بن چکا ہے۔انتخابی کمیشن نے بھی جموں کشمیر کے حوالے سے تمام تیاریاں کی ہیں، اب صرف انہیں اعلان کرنا باقی ہے۔ویسے بھی ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے دفعہ370 کے خاتمے کے وقت کہا تھا کہ امن ہوتے ہی جموں کشمیر میں انتخابات کرائے جائیں گے۔یہ بھی ایک کھلی حقیقت ہے کہ عالمی سطح پراس طرح کے سوالات دشمن اُٹھاتے رہتے ہیں کہ اگر جموں کشمیر میں سب کچھ بہتر ہے، پھر وہاں عوامی حکومت کیوں نہیں ہے؟۔

یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے عوامی حکمرانوں نے ہی جموں کشمیر کے حالات کو وقت وقت پراپنے سیاسی مقاصد کےلئے غلط رنگ دیا ہے۔بہر حال ہمارا مشورہ یہی ہے کہ امرناتھ یاترا اور حج کے اختتام کیساتھ ہی انتخابی کمیشن کو جموں کشمیر اسمبلی انتخابات کا اعلان کرنا چاہئے اور لوگوں کو بھی اُنہی سیاستانوں کو اپنا ووٹ دینا چاہے جو حقیقی معنوں میں ان کی خدمت کر سکتے ہیں اور عوام کی بہتری،بھلائی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کےلئے کام کریں گے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img