سب کے لئے چشم کشاں

سب کے لئے چشم کشاں

شکرہے کہ جی ٹونٹی میں شریک مختلف ممالک سے آئے ہوئے مہمان نہایت ہی خوش اسلوبی سے یہاں سے رخصت ہوئے۔اکثر مندوبین کے چہروں پر خوشی کے آثار نمایاں نظر آرہے تھے۔انہوں نے شہر کے مختلف بازاروں اور صحت افزا ءمقامات کا نہ صرف دورہ کیابلکہ جھیل ڈل میں موجود شکاروں میں سوار ہو کر جب جب پھول کھلے، کشمیر کی کلی ،سلسلہ اور ایک پھول دو مالی جیسی بالی ووڑ فلموں کے سین یاد دلائے۔

عام لوگوں نے بھی مہمانوں کا نہ صرف پرجوش استقبال کیا بلکہ اپنے دلوں میں طرح طرح کی اُمیدیں باندھ لی ہیں۔عام کشمیر ی کے دلوں میں اب یہ اُمید بھی جاگنے لگی ہے کہ اب پھر ایک بار ان ممالک کی سرکار اپنے سیاحوں کو وادی آنے کے لئے عائد پابندی ہٹا دیں گے اور اب ہر طرف پرانے ایام کی طرح جنت کی اس وادی میں فرنگی مرد و زن نظر آئیں گے،جوکشمیریوں کو جنگی تصورکرتے تھے۔اُمید ہے کہ یہ مہمان اُن ممالک کے حکمرانوں کو بھی سمجھائیںگے جو کشمیر میں شمشیر کے زور پر ہمیشہ کشمیرکو لیکر ”کو ر ایشو“کی بات کرتے ہیں ۔فی الحال کشمیر ی لوگ جوق در جوق مہمانوں کے ساتھ لال چوک میں نظر آئے ،جو سب کے لئے چشم کشاں ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.