ملکر جنگ لڑنے کی ضرورت

ملکر جنگ لڑنے کی ضرورت

ملک میں ڈرگ مافیا کا قافیہ حیات تنگ کرنے کے لئے پورے ملک میں نارکوٹک کنٹرول بیورو نے اپنا جال بچھایا ہے اور ملک بھر میں پھیلائی جارہی نشیلی چیزوں کی روکتھام کے لئے عوامی بیداری مُہم چلائی جارہی ہے۔اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہوسکتا ہے کہ بھارت جس تیزی کے ساتھ ہر شعبے میں ترقی کے نئے منازل طے کررہاہے، اُسی تیزی کے ساتھ ملک دشمن عناصر ملک کو کھوکھلا کرنے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ایک طرف جہاں ڈرگ مافیا عالمی سطح پر سرگرم ہے ، وہیں بھارت جیسے کثیر آبادی والے ملک میںڈرگ مافیا کی نکیل کسنے کی غرض سے پولیس کی خصوصی ونگ نارکوٹک کنٹرول بیورو کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا جارہا ہے۔

بھارت کے ساتھ ملنی والی سرحدوں پر ڈرون رات دن نگرانی کرتے ہیں اور نارکوٹک کنٹرول بیورو سے وابستہ جوان اور افسران ہمہ وقت متحرک رہتے ہیں۔جموں کشمیر اور پنجاب سے ملی ٹنسی کے خاتمے کے ساتھ ہی ملک دشمن عناصر مختلف ممالک سے اس ملک کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں اور مختلف طریقوں سے اس ملک میں ڈرگ سپلائی کیا جارہا ہے، تاکہ اس ملک کی بنیادیں کھوکھلی کی جاسکے۔جموں کشمیر ،پنجاب ،اروناچل پردیش،آسام اور منی پور جیسی سرحدی ریاستوں اورمرکزی زیر انتظام والے علاقوں میں مختلف طریقوں سے دشمن ڈرگ بھیج رہا ہے ۔اسکولوں ،کالجوں اور یونیورسٹیوں میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے نشیلی ادویات اور دیگر مضر صحت اشیاءفروخت کر رہاہے۔ڈرگ مافیا آسانی کے ساتھ نوجوان پود کونشانہ بنا رہا ہے۔شمالی مشرقی ریاستوں میںنشہ سے پاک و صاف بھارت بنانے کی غرض سے منعقدہ ایک تقریب کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ اس مُہم میں ملک کے ہر فرد کو اپنی ذمہ داری نبھانی چاہئے اور انہوں نے کہا کہ جو زمیندار اپنی کھیتوںمیں بھنگ اور ا فہیم کی کاشت کرتے ہیں ،اُنہیں متبادل فصل اُگانے چاہیے جبکہ سر کار تعاﺅن اور مدد دینے کے لئے تیار ہے ، وہ اچھا خاصہ پیسہ کما پائیں گے اور اپنی گھر گھر ہستی بہتر ڈھنگ سے چلا پا ئیں گے۔

انہوں نے کہا حکومت سرحدوں کی نگرانی کے ساتھ ساتھ شمالی ریاستوں میں کھیتوں کی خصوصی ڈرون کےذریعے بھی نگرانی ہو رہی ہے تاکہ کوئی زمید دار اس طرح کی کاشت نہ کرے۔این سی بی نے گزشتہ برس کے دوران پورے ملک میں 574پروگرام منعقد کئے جن کی مدد سے ڈرگ سے متعلق مہلک خطرات سے عوام کو آگاہ کیا گیا۔ان پروگراموں میں لگ بھگ ڈیڑھ لاکھ افراد نے شرکت کی۔چونکہ بھارت ایک کثیر آبادی والا ملک ہے، جہاں ڈیڑھ لاکھ افراد کو نشہ سے متعلق باخبر کرنا آٹے میں نمک کے برابر تصور کیا جائے گا، بلکہ ایک ایسی مُہم ملک گیر سطح پر چلانی کی ضرورت ہے ، جس سے پوری نوجوان پود باخبر ہو جائے گی۔اس میں سرکاری محکموں کے ساتھ ساتھ غیر سرکاری تنظیموں کو بھی آگے آنا چاہیے اور اُن سیاستدانوں ،سرکاری افسران اور سرمایہ داروں کے خلاف ملک گیر سطح پر کریک ڈاون شروع کرناچاہیے جو ملک کی نوجوان پود کو نشانہ بنا کر اُنہیں نشے کا عادی بنارہے ہیں کیونکہ یہ باتیں بھی سامنے آرہی ہیں کہ اس ڈرگ کے پھیلاﺅ میں درپردہ ان اثر رسوخ رکھنے والے افراد کاہاتھ ہے۔غرض جب تک نہ سب ملکر اس جنگ کے خلاف متحرک ہو ں گے، تب تک یہ تباہی رک نہیں سکتی اور نہ ہی دشمنوں کے منصوبے ناکام ہوں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.