جی۔ ٹونٹی کانفرنس کی تقریبات کے حوالے سے پوری وادی کو دُلہن کی طرح سجایا جا رہا ہے۔ عام لوگوں میں بھی اس حوالے سے کافی جوش و جذبہ دیکھنے کو مل رہا ہے، کیونکہ لگ بھگ تین دہائیوں کے بعد اس طرح کا کھلا اور آزاد ماحول وادی کے لوگوں کو میسر ہوا ہے۔بھارت کو جی ٹونٹی سربراہی ملنے کا ہی یہ نتیجہ ہے کہ جموں کشمیر کے اس خوب صورت علاقے میں دنیا کے درجنوں ممالک سے وابستہ ڈیلی گیٹ یہاں نہ صرف تین دنوں تک قیام کریں گے بلکہ وہ یہاں کی تہذیب ،تمدن ،ثقافت اور مہمان نوازی سے بھی باخبر ہوں گے اور یہاں سے واپس جاکر وہ اپنے اپنے ممالک کے عوام کو ان باتوںسے باخبر کریں گے، اس طرح اُن کی کشمیر آنے کی چاہت بڑھ جائے گی۔اس اقدام سے وادی کے سیاحتی شعبے کو نہ صرف بڑھاوا اور تقویت ملے گی بلکہ عوام اور حکومت بھی اقتصادی طور مضبوط و مستحکم ہو گی۔جہاں تک اُن طاقتوں کا تعلق ہے جو جموں کشمیر میں ترقی اور خوشحالی کو دیکھنا پسند نہیں کرتی ہیں، وہ اس کوشش میں لگی ہیں کہ کسی نہ کسی طرح اس عالمی کانفرنس کو ناکام کیا جائے لیکن ان لوگوں کے غلط عزائم سے ،اب جموں کشمیر کے لوگ پوری طرح واقف ہو چکے ہیں، وہ ان باتوں کو بخوبی سمجھ چکے ہیں کہ ان کا دوست اور دشمن کون ہے۔۔۔؟
یہ پہلا موقعہ ہے جب وادی کشمیر عالمی سطح پر تعمیر و ترقی کے اعتبار سے موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ قومی،مقامی اور عالمی سطح پرذرائع ابلاغ سے وابستہ نمائندے اس کانفرنس کی تشہیر کر رہے ہیں ۔جہاں تک مقامی لوگوں کا تعلق ہے، وہ بھی اس کانفرنس کو کامیاب اور خوش اسلوبی سے انجام دینے کی غرض سے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں اور غالباً اسی لئے وہ جھیل ڈل کے کنارے معزز مہمانوں کا استقبال کرنے کے لئے تیاریاں کر رہے ہیں اور کشتیوں میں سوار ہو کر بچے ،بزرگ اور خواتین رنگا رنگ پروگراموں کی مشق بھی کر رہی ہیں۔گزشتہ تین دہایﺅں کے دوران وادی میں جس طرح کے حالات پیدا کئے گئے، اُن سے اقوام عالم کو یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ وادی کے لوگ دہشت گرد اور بے انصاف ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ وادی ہمیشہ سے مذہبی رواداری،آپسی بھائی چارے ، اخوت،مساوات ،شرافت وسادگی ، ہمدردی اور مہمان نوازی کامرکز رہی ہے۔غرض جہاں انتظامی سطح پر حکمران و افسران اس کانفرنس کی کامیابی اور کامرانی کے لئے دن و رات محنت کرتے نظر آرہے ہیں، وہیں وادی کے عام لوگ بھی اس کانفرنس کی کامیابی کے لئے اپنا روال ادا کررہے ہیں جس کے لئے وہ مبارک بادی کے مستحق ہیں۔





