بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
9.6 C
Srinagar

روٹی ،کپڑا اور مکان

خبر دار ہوشیار اُن لوگوں کے جال میں اب دوبارہ نہ پھنس جانا جو اپنے زاتی مقاصد اور حقیر مفادات کی خاطر غلط نعروں کا استعمال کرتے ہیں ۔ان باتوں کا اعلان ایل جی نے ایک عوامی دربار میں کیا، جو کسانوں کے لئے وادی کے ضلع بڈگام میں بُلایا گیا تھا۔بات سو فیصد سچ ہے ،اس شہر میں ہر دور میں سیاستدان شور مچاتے رہے۔وہ کمزور پر اپنا زور آزمانے میں ماہر تھے۔اےک دوسرے کی مخالفت دن میں کرتے تھے اور رات کے دوران اےک ساتھ مل بیٹھ کر کھاتے پیتے تھے۔آج جو سیاستدان جموں کشمےر کو ریاست کا درجہ واپس دلانے کی بات کرتے ہیں، وہ اصل سیاستدان تصور نہیں کئے جاتے ہیں۔ریاست کا درجہ نہ ملے تو عام لوگوں کو کیا نقصان ہے۔عام لوگوں کو دال روٹی کی ضرورت ہے ،وہ ریاست کا درجہ ملنے سے نہیں ملے گا بلکہ ریاست کا درجہ ملنے کے بعد اُن سیاستدانوں کو لوٹ کھسوٹ کرنے کا موقع ملے گا، جو صرف شاہی سواریوں میں گھومنے پھرنے کے عادی ہیں۔

جو رشتہ داروں کی شادیوں میں بھی سرکاری عملے اور سرکاری گاڑیوں کا استعمال کرتے تھے۔سرکار دہلی والوں کے ہاتھوں میں رہے یا پھر کشمیر والوں کے ہاتھوں میں سو بات کی ایک بات یہاں کے لوگوں کو اب خوشحال زندگی چاہیے، وہ کوئی بھی دے اُنہیں اس بات سے کوئی غرض نہیں ہے۔موجودہ سیاست میں نہ ہی ثواب اور گناہ کا کوئی مقام ہے ،نہ ہی امام اور مقتدی کا معاملہ ہے بلکہ موجودہ سیاست میں لوگ صرف روٹی کپڑا اور مکان کی تلاش میں سر گرداں ہےں، وہ کسی سے بھی ملے عوام کو اس کوئی غرض نہیں ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img