تقسیم ملک کے ساتھ ہی جوں کشمیر کی سیاست کا آغازبھی کھولے نعروں اور وعدوں سے ہوئی۔یہاں کے بیشتر سیاستدان لوگوں سے بھلاپھسلا کر ان سے ووٹ حاصل کرتے رہے اور خود اقتدار کے مزے لیتے رہے۔ملک کی سیاست کے ساتھ ساتھ تمام ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کی سیاست میں نمایاں تبدیلی دیکھنی کو ملا رہی ہے۔اب لوگ کھوکھلے وعدوں کے بجائے عملی طور کام چاہتے ہیں ۔
جہاں تک جموں کشمیر کا تعلق ہے ،اب اس مرکزی زیر انتظام والے علاقے کے لوگ بھی تبدیل ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔اب وہ پُرانی روایتی سیاست نہیں چلے گی بلکہ اب سیاستدانوں کو بھی عوام سے وہی وعدے کرنے ہونگے جن کا وہ وفا کرسکیں۔اب نہ ہی علاقائی سیاست چلے گی اور نہ ہی جھوٹے وعدے ۔اس لئے جموں کشمیر میں موجود سیاسی پارٹیوں سے وابستہ لیڈران اور عہدیداران کو چا ہیے کہ وہ لوگوں کے روز مرہ مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے اپنی اپنی پالیسی مرتب کریں۔





