پاکستان کے سابق وزیراعظم اورعالمی شہرت یافتہ کرکٹر عمران خان کو گزشتہ روز پاکستانی رینجرز نے گرفتار کیا ، یہ خبر پھیلتے ہی پورے پاکستان میں تشدد بھڑک اُٹھا اور مشتعل عوام نے نہ صرف توڑپھوڑ کی بلکہ پاکستانی فوج پر بھی یلغار کی جس دوران فوجی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ فوج کے کور کمانڈر لاہورکے مکان کو نذر آتش کیا۔پاکستان کے فوجی ہیڈ کواٹر میں گھس کر وہاں بھی آتش زنی کی اور پنجاب میں گورنر ہاوس کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔پاکستانی سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف لگ بھگ ایک سو سے زیادہ کیس درج ہیں جن میں بدعنوانیوںکے علاوہ دہشت گردی سے متعلق کیس بھی شامل ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے لیڈر اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو القادر ٹرسٹ فنڈکیس میں گزشتہ روز اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ عدالت میں اپنی ضمانت کے لئے موجود تھے۔جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے اس کے وجود میں آنے کے بعد وہاں کبھی بھی جمہوری نظام کو پھلے پھولنے نہیں دیا گیا۔پاکستانی فوج نے ہمیشہ سیاسی معاملات میں مداخلت کی اور منتخب نمائندوں کا تختہ پلٹ کر فوجی حکومت چلائی ۔غالباًٍ یہی وجہ ہے کہ پاکستان ہمیشہ سیاسی اور اقتصادی طور کمزور رہا۔جہاں تک پاکستانی فوج کا تعلق ہے وہ ابتداءسے ہی سازشوں پر یقین کرتی آئی ہے ۔لیاقت علی خان سے لیکر ذولفقار علی بھٹو تک، ضیاالحق سے لیکر بے نظیر بھٹو اور پھر پرویز مشرف اور میاں نواز شریف تک تمام لوگ ان سازشوں میں ملوث رہے یا پھر ان سازشوں کا شکار ہو گئے۔جہاں تک عمران خان کا تعلق ہے وہ پاکستان کوسیاسی اور اقتصادی سطح پر خود کفیل اور آزاد بنانا چاہتے تھے لیکن فوج کے ساتھ ہوئی، ان بن نے انہیں بھی اقتدار سے نہ صرف بے دخل کیا بلکہ اب اٰن کی زندگی بھی فوج کے ہاتھوں میں چلی گئی اورانہیں کبھی بھی سزائی موت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
جہاں تک پاکستان میں جاری اقتصادی بحران کا تعلق ہے ،وہاں کے لوگ بھوک اور غربت کی وجہ سے ملک چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔پاکستان کی نوجوان نسل کا جہاں تک تعلق ہے وہ کھل کر میڈیا رپورٹس میںکہہ رہی ہے کہ ہمیں اپنے پڑوسی ملک بھارت سے سبق حاصل کرناچاہئے جہاںفوج ہرگز سیاسی معاملات میں مداخلت نہیںکر رہی ہے جب کہ اس کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے اور ہر لحاظ سے طاقتور اورخود کفیل ہے۔بھارت کی فوج نہ صرف ماہر اور قابل سیاستدانوں کے طابع کام کر رہی ہے بلکہ عوام کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی میں بھی اپنابھر پور رول بخوبی نبھا رہی ہے۔ اس کے برعکس پاکستانی فوج کے افسران اور اُن کے اہل خانہ شاہانہ طریقے سے اپنی زندگی گزار رہے ہیں اور عوام کا استحصال کر رہے ہیں۔پاکستان کے سیاستدان اور فوجی حکمران ہمیشہ سے اپنی ناکامیوں و کمزوریوں کو چھپانے کے لئے عوام کو جھوٹ موٹ کی کہانیاںسُنا رہے ہیں اور اس طرح خود عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں ۔
ایسا لگ رہا ہے کہ پاکستانی عوام کو یہ بات پوری طرح ذہن میں گھر کر چکی ہے اور وہ اسی لئے اب عمران خان کے بہانے فوجی افسران کے مکان اور گاڑیاں جلانے لگے ہیں ۔بہر حال پاکستان کی صورتحال کیا رہے گی؟ آنے والے ایام میں بخوبی معلوم ہوگالیکن ایک بات طے ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی زندگی کے ساتھ ساتھ پاکستانی عوام کو مشکلات درپیش ہونگے ۔ان تمام حالات پر بھارت کو نظر رکھنی ہو گی کیونکہ پاکستان کے فوجی افسران اور سیاستدان اپنی عوام کی توجہ کسی اور طرف مبذوال کرانے کی غرض سے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔





