پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے گوا کی سرزمین پر پھر وہی کہانی دہرائی ہے کہ پاکستان کشمیر سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل نہیں کر چکا ہے۔1947سے لیکر آج تک پاکستان کا ہر سیاسی لیڈر یہی کہتا آےا ہے۔اس میں کو ئی حیرانگی نہیںہونی چاہئے ۔وہ کشمیر ی عوام کے ساتھ ساتھ اپنی عوام کو بھی دھوکہ دیتے ہیں۔ پاکستانی عوام غربت و افلاس کی وجہ سے پریشان ہیں، تو اُن کے وزیر خارجہ پھر بھی اپنی جھوٹی آن بان اور شان برقرار رکھے ہوئے ہیں ۔
جس کشمیر کو پاکستانی سیاستدان اپنی شہ رگ مانتے تھے ،اُس کو موجودہ مرکزی سرکار نے ہمیشہ ہمیشہ کےلئے کاٹ دیا اور اس فیصلے کو کشمیری عوام نے بہتر ڈھنگ سے تسلیم کر لیاہے، اس فیصلے کے بعد اس وادی میں کسی قسم کی سازش نہیں چلی بلکہ وہ اپنے اُس پار کے حصے کو واپس لانے کی کوشش میںلگے ہیں جس پر پاکستان نے جبری قبضہ کیا ہے۔





