واہ رے واہ ڈاکٹر صاحب تیری باتوں کا جواب بھی نہیں ہے۔آپ کب اور کہاں کیا بات کریں گے شاید آپکو بھی معلوم نہیں ہوتا ہے۔کبھی آپ روتے ہیں اور کبھی خواب ِ خرگوش میں رہتے ہیں۔4 سال بعد آج آپ کہتے ہیں کہ ہم مرکز سے انتخابات کی بھیک نہیں مانگے گے۔یوم مزدور کے حوالے سے آپ اپنے صدر دفتر پر ورکروں سے خطاب کرتے تھے ۔آپ نے کہا کہ آج کے دور میں مزدوروں کے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا ہے۔جناب آپ کو اپنی دور حکومت کے کرتوت یاد نہیں ۔
آپ ہی کے دور اقتدار میں لاکھوں پڑھے لکھے نوجوان ڈیلی ویجر مختلف محکموں میں بھرتی ہوئے اورآج تک وہ مستقل نہیں ہوئے ،اسطرح ان نوجوانوں کی زندگی ختم ہو گئی ۔وہ بے چارے تب روز روزہڑتال کرتے تھے، اب وہ خاموش آپ کی طرح ہیں اور انہیں خوف ہے کہ کہیں آپ کل کی تاریخ میں دوبارہ اقتدار میں نہ آئیں اور ان ڈیلی ویجروں کو نکال باہر نہ کریں ۔ان مزدوروں سے متعلق بات کرنا آپ کو شعبہ نہیں دیتا جنکی زندگی آپ لوگوں نے خراب کی۔