رواں برس ساڑھے گیارہ ہزار سے زیادہ افراد حج کی سعادت حاصل کر پائیں گے ،132غیر محرم خواتین شامل :سفینہ بیگ
شوکت ساحل
سرینگر حج ہاﺅس بمنہ سرینگر کو ذریعہ آمدن بنانے کا منصوبہ زیر ِ غور ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے جموں وکشمیر حج کمیٹی کی پہلی منتخب خاتون سربراہ ،سفینہ بیگ نے کہا کہ رواں برس ساڑھے گیارہ ہزار سے زیادہ افراد حج کی سعادت حاصل کر پائیں گے جبکہ132غیر محرم خواتین بھی سفر محمود پر روانہ ہوں گی ۔
حج2023کی تیاریاں
ایشین میل ملٹی میڈیا کے پروگرام ’ون آن ون ‘ میں خصوصی گفتگو کے دوران حج2023سے متعلق تیاریوں کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کے جوابات میں سفینہ بیگ نے کہا کہ جموں وکشمیر(یوٹی) کو اس برس سب سے زیادہ حج کوٹا ملا ہے ۔ان کا کہناتھا کہ ساڑھے گیارہ ہزار کے قریب افراد کے لئے حج کوٹا ملا ہے جبکہ 600سے700افراد اضافی کوٹے میں بھی ممکنہ طور پر حج کی سعادت حاصل کرسکتے ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ جموں و کشمیر سے جانے والے عازمین حج میں132 غیرمحرم خواتین بھی شامل ہیں۔
جموں و کشمیر حج کمیٹی کی پہلی خاتون چیئرپرسن سفینہ بیگ نے کہا کہ حج2023کی تیاریاں فی الوقت جاری عمل ہے اور جموں وکشمیر حج کمیٹی نے اس ضمن میں اپنی سطح پر تیاریاں کی ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ تربیت کاروں کا انتخاب ضلع سطح پر ہوچکا ہے جبکہ خدام ِ حجاج کا بھی انٹرویو ہوا اور اُنکی فہرست جمع ہوچکی ہے ۔جموں وکشمیر کے سبھی20اضلاع میں تربیت کا عمل شروع کرنے کے لئے عنقریب لائحہ عمل ترتیب دیا جائے اور وہ اس ضمن میں ذاتی طور پر سارے عمل کی نگرانی کریں گی۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھا کہ جموں وکشمیر سے 132غیر محرم خواتین اس سال حج سعادت حاصل کرپائیں گی جبکہ ملک بھر سے ساڑھے چار سے پانچ ہزار تک غیر محرم خواتین سفر محمود پر روانہ ہوں گی ۔ان کا کہناتھا کہ اس سال کسی بھی ضلعے سے خواہشمند غیر محرم خاتون حج کے لئے درخواست دے سکتی تھی جبکہ پہلے ایک ضلعے میں کم ازکم چار خواتین پر مشتمل گروپ کا انتخاب ہوتا تھا ۔جموں و کشمیر حج کمیٹی کی پہلی خاتون چیئرپرسن سفینہ بیگ کے مطابق وہ تمام اہل خواتین جنہوں نے بغیر محرم حج پرجانے کے لیے درخواست دی تھی کو قرعہ اندازی کے بغیر عازمین کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ45 سال سے زائد عمر کی اکیلی خواتین سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے حج قوانین میں نرمی کے بعد سفر کر سکتی ہیں۔ اسی طرح ہندوستانی حج حکام نے بھی خواتین کو اکیلے حج پر جانے کے قابل بنانے کے لیے اپنے قوانین میں تبدیلی کی۔اقلیتی امور کی وزارت نے سنٹرل حج کمیٹی آف انڈیا اور انڈیا کی دیگر حج کمیٹیوں کے ساتھ مشاورت سے پالیسی بنائی اور اس سال عازمین کے آسانی سے انتخاب اور انہیں مختلف سہولیات کی پیشکش کے لیے کئی تبدیلیاں اور اقدامات متعارف کروائے ہیں۔
حج ہاوس کو ذریعہ آمدن بنانے کا منصوبہ
حج ہاﺅس بمنہ سرینگر کو ذریعہ آمدن بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے سفینہ بیگ نے کہا کہ حج کمیٹی جموں وکشمیر کا کوئی بجٹ نہیں ہوتا ہے۔اس لئے انہوں نے یہ معاملہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گور نر کی نوٹس میں لایا اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ حج ہاﺅس کو ذریعہ آمدن یا خود کفیل بنانے کے لئے ایک منصوبہ بھی پیش کیا ۔ان کا کہناتھا کہ حج ہاﺅس کی تزئین وآرائش کے لئےڈیڑھ دو کروڑ کا (ڈی پی آر ) تیار ہوچکی ہے اور بہت جلد اس پر کام شروع کیا جائے گا ۔ان کا کہناتھا کہ 20برس بعد موجودہ حج کمیٹی نے15ملازمین کو مستقل بھی کیا۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے سفینہ بیگ نے کہا کہ حج ہاﺅس سال بھر میں تین ماہ کے لئے استعمال ہوتا ہے ،اب ہمارا منصوبہ یہ ہے کہ حج ہاو¿س کے لیے آمدنی پیدا کرنا اور اسے مالی طور پر خود کفیل بنانا ، ترجیح ہے۔
ان کا کہناتھا کہ حج ہاﺅس کو ڈیجیٹل بنایا جائے گا ،تاکہ یہاں ملکی اور بین الاقوامی سطح کی کانفرنسز منعقد ہوں ۔انہوں نے کہا کہ ایسی کانفرنسز منعقد کرنے کے لئے حج ہاﺅس میں سہولیات میسر رکھی جائیں گی اور رعایتی داموں پر اگر سہولیات فراہم کی جائیں ،تو ہم حج ہاﺅس کو ذریعہ آمدن کے لئے تیار کرسکتے ہیں ۔ان کا کہناتھا ’اس معاملے پر ہر زاوے سے غور کیا جارہا ہے‘۔انہوں نے کہا، یہ سب جانتے ہیں کہ حج ہاو¿س صرف حج کے دوران تین ماہ تک کام کرتا ہے اور باقی وقت یہ غیرمتحرک رہتا ہے جب کہ عملہ کے لیے تنخواہ وغیرہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس صورت حال کو تبدیل کرنے کے لیے منصوبہ زیر غور ہے ۔
حاجیوں کی شکایات کا ازالہ
حاجیوں کی شکایات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں جموں و کشمیر حج کمیٹی کی خاتون سربراہ نے کہا ک’جس طرح کی سہولیات جموں وکشمیر کے حج ہاﺅس میں ملتی ہے ،ملک کے کسی بھی حج ہاﺅس میں اتنی بہترین اور معیاری سہولیات نہیں ملتی ۔‘ان کا کہناتھا ’ہمارے افسران اتنی تن دہی سے کام کرتے ہیں کہ حاجیوں کے ہاتھوں میں بوڈنگ پاس بھی دیتے ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ ساڑھے تین سو حاجیوں ایک خدام خیال رکھتا ہے ،ایک پیچیدہ معاملہ ہے ،تاہم شکایات کا ازالہ کرنا ترجیح ہے جبکہ حاجیوں کے گروپ میں نوجوان حاجیوں کا انتخاب کیا جائے گا ،تاکہ بزرگ حاجیوں کو مشکلات درپیش نہ ہوں ۔ان کا کہناتھا کہ دنیا بھر کے لاکھوں لوگ یہ فریضہ انجام دیتے ہیں ،ایسے میں حاجیوں کا ذہنی طور پر تیار رہنا ہوتا ہیں ،کوشش یہی رہے گی کہ ہماری طرف سے خامیاںنہ رہیں ‘۔
ڈی ڈی سی چیئر پرسن کی ذمہ داریاں اور سیاسی وابستگی
ضلع ترقیاتی کونسل بارہمولہ کی منتخب چیئرپرسن سفینہ بیگ نے کہا کہ ضلع بارہمولہ میں402پنچایتیں ہیں ،یہ ایک بہت بڑا ضلع ہے اور دیگر اضلاع کے مقابلے میں جغرافیائی لحاظ سے بھی کافی مختلف ہے ۔ان کا کہناتھا کہ پہلے ایک ایم ایل اے کے پاس سی ڈی ایف تین کروڑ ہوتا تھا اور جوابدہی بھی نہیں تھی ،جو تین ٹائیر پنچایت نظام آیا ہے ،اس کے تحت نظام کو جوابدہ، شفاف اور کورپشن سے پاک بنانا ترجیح ہے ۔ان کا کہناتھا کہ ضلعے میں جہاں کہیں بھی فنڈس خرچ ہوتے ہیں ،جوابدہی ہوتی ہے ۔رابطے سے لیکر خواتین کی با اختیاری کے لئے کار ہائے نمایاں انجام دئے گئے ۔ضلعے میں خواتین کی بااختیاری کے حوالے سے ایسی مثالیں موجود ہیں ،جو کہیں ہیں ۔ضلعے کو متعدد اعزاز بھی قومی سطح پر حاصل ہو ئے ہیں ،جو ایک تاریخ ہے ۔
سیاسی وابستگی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں سفینہ بیگ نے کہا ’میں نے آزاد امیدوارکی حیثیت الیکشن لڑا ،لیکن لوگوں کا تعاﺅن رہا جسکی وجہ سے کامیابی حاصل ہوئی ،پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجادغنی لون اور غلام حسن میر ،بہت ایسے افراد بھی ہیں ،جن کا نام نہیں لے سکتی ،جن کے تعاﺅن سے میں ڈی ڈی سی چیئرپرسن بنیں ۔البتہ میرے سیاسی مستقبل کا حتمی فیصلہ میرے شوہر مظفر حسین بیگ کا ہی ہوگا۔ان کا کہناتھا کہ سیاسی کے میدان میں وہ اپنی شوہر مظفر حسین بیگ صاحب سے متاثر ہیں جبکہ مرحوم مفتی محمد سعید کی راہنمائی نا قابل ِ فراموش ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں آنے واحد مقصد لوگوں کی فلاح وبہبود اور حقوق سے محروم عوام کو حقوق فراہم کرنا ہے ۔یہ انٹر ویو ایشین میل کی آفیشل یوٹیوب چینل(Asian Mail) کے علاوہ دیگر سوشل میڈیا سائٹس پر موجود ہے ،آپ مکمل انٹر ویو دیکھ سکتے ہیں ۔





