جموں:لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج سماجی بہبود محکمہ اور جموںوکشمیر پولیس کے اِشتراک سے قومی کمیشن برائے خواتین کے زیر اہتمام اِنسانی سمگلنگ کے خلاف بیداری قومی سمینا ر سے خطاب کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اَپنے خطاب میں اِنسانی سمگلنگ کے چیلنجوں سے ایک جامع اَنداز میں مو¿ثر طریقے سے نمٹنے کے لئے قیمتی تجاویز کا اِشتراک کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،” اِنسانوں کی سمگلنگ منظم جرائم کی سب سے گھناﺅنی شکل ہے جس کے لئے تمام شراکت داروں کی طرف سے تمام سطحوں پر جامع اور مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔“
اُنہوں نے مزید کہا ،” قانون نافذ کرنے والے اِداروں ، سول سوسائٹی کے گروپس ، نوجوانوں اور معاشرے کے ہر طبقے کو اِس مسئلے کے بارے میں بیداری پیدا کرنے ، لوگوں کو اِستحصال سے بچانے ، اس پر تشدد جرم کا مو¿ثر طریقے سے مقابلہ کرنے اور مجرمانہ نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لئے متحد ہونا چاہیے۔“
لیفٹیننٹ گورنر نے اِنسداد اِنسانی سمگلنگ سیل سے کہا کہ وہ یوتھ کلبوں او رسول سوسائٹی کے گروپوں کے ساتھ شراکت قائم کریں۔
اُنہوں نے کہا ،” اَضلاع میں اِنسداد اِنسانی سمگلنگ سیل کو سول سوسائٹی اور نوجوانوں کے ساتھ ایک جامع نقطہ نظر اور شراکت داری کی ضرورت ہے تاکہ سمگلنگ کو روکا جاسکے اور سمگلروں کو سزادینے میں قانون نافذ کرنے والے اِداروں کی مدد کی جاسکے ۔ ہماری چھوٹی سی کوشش بہت سے معصوم لوگوں کو استحصال سے بچاسکتی ہے۔“
لیفٹیننٹ گورنر نے قانون نافذ کرنے والے اِداروں پر زور دیا کہ وہ تین اہم پہلوﺅں کا تجزیہ کریں۔ اَصل ، ٹرانزٹ اور منزل اور اِنسانی سمگلنگ کے نیٹ ورک کی جڑ پر حملہ کرنے کے لئے ترجیحی ایکشن پلان تیار کریں۔
اُنہوں نے کہا،” اِس جُرم کو ختم کرنے کے لئے ہمارے مربوط ردِّعمل کو کمزور گروہوں جیسے بچوں ، خواتین ، مزدوروں ، بے گھر اَفراد پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔“
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت نے خواتین کے خلاف جرائم کے لئے زیروٹالرنس کی پالیسی اَپنائی ہے اور اِس گھناﺅ نے جُرم کے پیچھے مجرمانہ نیٹ ورکس یا اَفراد کو سزا دینے کا عہد کیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی میں اِنسانی سمگلنگ کے سب سے کم واقعات ہیں ۔ریسکیو اور بحالی اوّلین ترجیح ہے ۔ ہم جموںوکشمیر کے تمام اَضلاع میں اِنسداد اِنسانی سمگلنگ سیل قائم کرنے کے لئے بھی پوری طرح پُر عزم ہیں۔ اِس کے علاوہ جموںوکشمیر یوٹی کے تمام تھانوں میں 202 خواتین ہیلپ ڈیسک قائم کئے گئے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر میں اَمن قائم کرنے اور لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں سیکورٹی فورسز کے اہم کردار کو بھی اُجاگر کیا۔
اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے آنگن واڑی کی سنگینی اور سہائیکا کے عہدوں پر بھرتی کا اعلان کیا۔جلد ہی زائد از4,000 تقرریاں شفاف طریقے سے کی جائیں گی ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ضلعی کمشنروں کو ایک ماہ کے اَندر بھرتی کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
چیف جسٹس جموںوکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ جسٹس این کوٹیشور سنگھ نے کہا کہ اِنسانی سمگلنگ بنیادی طور پر خواتین اور بچوں کو متاثر کرتی ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمیں روکتھام کے حصے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے او رعدلیہ کا کردار اَدا کرنا ہے جہاں مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
چیئرپرسن قومی کمیشن برائے خواتین محترمہ ریکھا شرما نے سماج میں بیداری پر زور دیا ۔چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے اِنسانی سمگلنگ کے خاتمے کے لئے جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔
اِس موقعہ پر قومی کمیشن برائے خواتین کے اَرکان ، سول اِنتظامیہ ، پولیس او ردیگر قانون نافذ کرنے والے اِداروں کے اعلیٰ اَفسران اور سول سوسائٹی کے اَرکان نے شرکت کی۔





