گذشتہ روز شمالی کشمیر کے ایک علاقے میں پولیس نے ایک اور سیکس اسکینڈل کا پردہ فاش کیا ۔نصف درجن افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔یہ خبر پھیلتے ہی لوگوں نے افسوس کرنا شروع کیا۔بھائی افسوس کرنے سے کچھ کام نہیں چلے گا بلکہ ایسے واقعات کی تہہ تک جانے کی ضرورت ہے ۔آخر بات کیا ہے؟ کیوں ہماری ماںبہنیںصوفیوں اور سنتوںکی اس وادی میں اس حال کو پہنچے کی وہ اپنی عفت و عصمت بیچنے پر تیار ہو رہی ہیں ۔کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ کام غریب اور مجبور عورتیں کررہی ہیں ۔کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس وادی میں دیکھا دیکھی کا کا عالم اس قدر ہوچکاہے کہ لوگ زیادہ سے زیادہ مال کمانے کی فکر میں لگے ہیں۔کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ ان کی عادت ہو چکی ہے ۔سب کچھ ہونے کے باوجود یہ لوگ ایسا کام کرتے ہیں، بہر حال یہ ہرگز اچھی بات نہیں ہے قوم کو ان باتوں پر غور کرنا چاہئے اور عملی میدان میں آنا چاہئے تاکہ اس بڑھتے ہوئے ناسور کا خاتمہ ہوسکے۔





