بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
9.6 C
Srinagar

قوانین کی بیخ کنی۔۔۔۔۔۔۔

اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب قرآن پاک میں اعلان کیا ہے کہ انسان سراسر نقصان اور خُسران میں مبتلاءہے ۔دراصل انسان اللہ کی وہ عظیم مخلوق ہے جو باقی تمام مخلوقات پر شرف وبزرگی کی وجہ سے اعلیٰ وبرتر گردانی جاتی ہے ۔انسان نقصان میں اس وقت مبتلاءہو جاتا ہے جب وہ قرآن کےخلاف انسانیت کے جو ہر کو بھول جاتا ہے ۔اسی صورت میں قرآن نے انسان کو نقصان کا اندیشہ بتاتے ہوئے انسان کو خبردار کیا ہے کہ جب تک انسان فطری قوانین کے مطابق زندگی بسر کرتا رہیگا تب تک انسان کا میاب وکامران ہے ……..جونہی انسان ،انسانیت کے حقیقی جوہر کو ضائع کرتا ہے تو قدرت بھی اس کو نامراد ،ناکام اور نقصان ہونے کی اطلاع دیتی ہے ۔
خُسران اور نقصان سے بچنے کا واحد زریعہ اللہ کی یہی مقدس کتاب قرآن ہے جو حق وباطل کے درمیان فرقان کی حیثیت رکھتی ہے یہ کتاب انسان کو ہمیشہ باخبر کرتی رہتی ہے کہ فطری قانون کو نقصان پہنچانے کے نتیجے میں انسان ہی نقصان کا شکار ہو جاتا ہے۔تاہم انسان کو فطری قوانین میں بیخ کنی کرنے کی صورت میں کو ئی حرج محسوس نہیں ہوتا ہے ،مگر انسان کو یہ شاید معلوم نہیں کہ دنیا کی یہ مدت جو اس کو زندگی گذارنے کیلئے قدرت کی طرف سے دی گئی ہے ،سراسر امتحان کی مدت ہے ۔اگر زندگی کے اس امتحان میں انسان کامیاب اور کامران ہو جاتا ہے تو اُخروی نقصان سے بچ جاتا ہے اور اگر انسان نے دنیا میں آکر اپنے آپ کو نقصان میں مبتلاءکیا تو دنیا اور آخرت دونوں جہان انسان کو اس عظیم نقصان کی اطلاع دیتے ہیں جو عظیم نقصان انسان ہر گز برداشت نہیں کر سکتا ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img