سیکوٹی صورتحال اطمینان بخش

سیکوٹی صورتحال اطمینان بخش

گزشتہ روز ملک کے دارالخلافہ دہلی میں جموں کشمیر کی سیکورٹی صوتحال سے متعلق ایک میٹنگ منعقد ہوئی، جس کی صدارت وزیر داخلہ امت شاہ نے کی۔اس میٹنگ میں جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے علاوہ قومی سلامتی کے مشیراجیت ڈوال اور ملک کی مختلف حفاظتی ایجنسیوں کے سربراہان اور ذمہ داروں نے شرکت کی۔اس میٹنگ کے اختتام پر وزیر داخلہ نے اس بات پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا کہ جموںکشمیر خاص کر وادی میں حالات بہتر ہو گئے ہیں ۔اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہو گا کہ لگ بھگ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران یہ پہلا موقع ہے، جب وادی میں امن و امان قائم ہوا اور عام لوگوں نے راحت و سکون کی سانس لی۔اسکول ،کالج،یونیور سیٹیوں میں زیر تعلیم بچے بنا کسی خوف و خطر کے تعلیم حاصل کرتے رہے اور تاجر برادری بنا کسی رکاوٹ کے اپنی تجارت کرتے رہے بلکہ سرکاری دفاتر میں بہتر ڈھنگ سے کام کاج چلتا رہا۔اگر ہم گزشتہ برسوں اور موجودہ حالات کا جائزہ لیں، تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ وادی کے حالات بہت حد تک بہترہو چکے ہیں۔سیاحتی سیزن اپنے جوبن پر نظر آرہا ہے۔چند سیاسی لیڈران اور کار کران اور کچھ سرکاری افسران دل بر داشتہ نظر آرہے ہیں، جنہیں لوٹ کھسوٹ کرنے اور جی حضوری کرنے کی عادت لگ چکی تھی۔اکثر سیاسی ملازمین بشمول یونیور سیٹی پروفیسران سرکار ی کام کم کرتے تھے جبکہ وہ زیادہ تر مختلف سمیناروں اور غیر سرکاری کانفرنسوں میں نظر آرہے تھے۔

بہرحال یہ بہتر حالات کا ہی نتیجہ ہے کہ وادی کشمیر میں شدُومد سے تعمیراتی کام جاری ہیں اور بنا کسی خلل کے سب کچھ بہتر ڈھنگ سے چل رہا ہے اور مرکزی سرکار جموں کشمیر میں جی۔20 کانفرنس بُلا رہی ہے، جو نہ صرف اہل وادی کے لئے خوش آئندہ بات ہے بلکہ اُن طاقتوں کے لئے بھی دو ٹوک جواب ہے ،جو جموں وکشمیر کو بھارت کا حصہ تسلیم نہیں کرتے تھے ،جو دہائیوں سے اسی نعرے پر اپنا روز گار چلاتے تھے اور عام لوگوں کو گمراہ کرتے رہے۔بہر حال جہاں تک وادی کے پُرسکون حالات کا تعلق ہے یہ واقعی موجودہ مرکزی سرکار اور مختلف سیکوٹی اداروں اور حفاظتی عملے کی کامیابی ہے مگر اس خوش فہمی میں رہنا بھی نادانی ہے کہ دشمن کے منصوبے ختم ہوگئے ہیں بلکہ وہ بھی اپنی طرح بھر پور کوشش کرے گا کہ حالات کو خراب کیا جائے۔ جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے بھی گزشتہ دنوں ایک بیان میں کہا تھا کہ وادی میں ملی ٹنسی کمزور ہو چکی ہے لیکن پوری طرح ختم نہیں ہوئی۔لہٰذا سیکورٹی اداروں کو ہر پل خبر دار رہناچاہئے اور دشمن کے منصوبوں سے متعلق جانکاری رکھنی چاہئے، تاکہ جی ۔20سربراہ اجلاس بہتر ڈھنگ اور خوش اسلوبی سے اختتام پذیر ہو جائے ،جس کو جموں کشمیر میں منعقد کرنے پر ہمسایہ ملک آگ بگولہ ہو رہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.