منگل, مئی ۶, ۲۰۲۵
19.7 C
Srinagar

رمضان کی فضےلت

رمضان المبارک کے مقدس اےام شروع ہوچکے ہےں اور پوری دنےا کے ساتھ ساتھ جموں وکشمےر مےں بھی مسلم برادری نہاےت ہی عقےدت و احترام کے ساتھ روزہ رکھتی ہے ۔سحری افطاراور دےگر اوقات پرلوگ مساجد ،خانقاہوں اور امام باڈوں مےں جوق در جوق نماز ادا کرنے کی غرض سے جاتے ہےں اور اپنے پروردگار سے رجو ع کرتے ہں کہ ان کے گناہ معاف ہو جائیں۔رمضان المبارک کا جہا ں تک تعلق ہے، ےہ واقعی رحمتوں ،مغفرت اور دوزخ آزادی کا مہےنہ ہے ۔اس مہینے مےں ہر اےک امےر اور غرےب اپنی اپنی بساط اور طاقت کے مطابق صدقات و خےرات کرتے رہتے ہں اور اپنے اپنے اہل خانہ کو اچھے سے اچھا کھانہ ۔پےنا فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ےہ بھی اےک تلخ حقےقت ہے کہ اس مہےنے کے دوران ہرمسلمان گناہوں سے بچنے کی کوشش کرتا ہے۔اصل مےں ےہ مہےنہ تزکےہ نفس کا درس دےتا ہے ۔انسان کم کھانے ،کم سونے اور کم بولنے کی کوشش کرتا ہے۔عالم انسانےت اس بات پر متفق ہے کہ رمضان کے روزے انسانی صحت کے لئے مفےد ہں ۔روزہ رکھنے سے نہ صرف اےک انسان مختلف بےمارےوں سے محفوظ رہتا ہے بلکہ روزہ رکھنے سے بہت ساری انسانی غذا بھی محفوظ ہو جاتی ہے۔موجودہ دور مےں انسان کو بنےادی ضرورےات کی کمی درپےش ہے۔پےنے کا صاف پانی ہر انسان کو دستےاب نہےں ،اچھی غذا میسر نہےں ہے ۔سر چھپانے کے لئے مکان نہں۔

غرض دنےا مےں بہت سارے لوگ محتاج ہےں ۔وہ غربت و افلاس مےں مبتلا ہےں ۔ان تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اقوام عالم کے نمائندہ پلےٹ فارم نے اےسی تنظےمےں بنا ڈالی ہیں ، جن کو ےہ کام سونپا گےا ہے کہ اُن غرےب ممالک مےں جا کر لوگوں تک راشن،ادوےات ،پےنے کا صاف پانی جےسی بنےادی ضرورےات پہنچائں ،جہا ں کی حکومتےںغربت و افلاس کی وجہ سے اپنے عوام کی دےکھ بال نہےں کر پاتی ہیں۔اےسے ممالک کے حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ مسلم برادری کو دےئے گئے، نصب العےن سے استفادہ حاصل کرےں۔ےہاں ےہ بات کہنا بے حد ضروری ہے کہ جو مسلمان روزہ رکھ کر کم غذا کھانے ،کم سونے کی عادت نہ ڈالےںاور اےک دوسرے کی مدد نہ کر یں ، وہ روزہ کے اصل فلسفہ جانے سے قاصر ہےں ۔اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلم برادری حکم باری تعالیٰ کے عےن مطابق روزوں کا اہتمام کرں ۔اےک دوسرے کی مدد کرےں ،جھوٹ بولنے سے پرہےز کرں، گراں فروشی اور ذخےرہ اندوزی سے دوری اختےا ر کرں،صدقات اور زکواة دےں لےکن ان باتوں کا خاص خےال رکھں کہ ان کی امداد نقد ہو ےا جنس صحےح ہاتھوں مےں پہنچ جائے ۔کہں اےسا نہ ہو کہ ےہ مال اےسے لوگوں کے ہاتھوں مں چلا جائے ،جو تباہی پھلاتے ہےں اور انسانی ہمدردی کی بجائے انسانےت کو زک پہنچا تے ہیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img