نئی دہلی، 13 مارچ : لوک سبھا میں پیر کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے راہل گاندھی کے لندن میں دیے گئے بیان پر معافی مانگنے اور کانگریس کی جانب سے مختلف مسائل پر بحث کے مطالبے پر ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کردی گئی۔
پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے کے پہلے دن ایوان کو جمع کرتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے لوک سبھا کے چار سابق ارکان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور ایوان کی جانب سے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے بعد حکمراں جماعت نے راہل گاندھی کے لندن میں دئے گئے بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ شروع کردیا۔ اس دوران کانگریس اور ڈی ایم کے ارکان نے ایوان کے وسط میں آکرنعرے بازی شروع کردی۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہنگامہ آرائی کے درمیان کہا کہ راہل گاندھی جو اسی ایوان کے رکن ہیں، انہوں نے لندن میں ہندوستان کو بدنام کیا ہے۔ یہ ہندوستان کے وقار پر گہرا دھچکا ہے۔ انہیں ایوان میں آکر معافی مانگنی چاہئے۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ راہل گاندھی بیرون ملک جاتے ہیں اور اسپیکر پر الزام لگاتے ہیں کہ ایوان میں ان کا مائیک بند کر دیا گیا ہے۔ راہل گاندھی کا ہندوستان کے اندرونی معاملے میں غیر ملکی مداخلت کا مطالبہ قابل مذمت ہے۔ ایوان کو اس معاملے میں مذمت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کو ایوان سے معافی مانگنی چاہئے۔
ہنگامہ آرائی کے درمیان اسپیکر نے ارکان کو اپنی اپنی نشستوں پر جانے کے لئے کہا لیکن ہنگامہ بڑھتا ہی گیا جس کے باعث ایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔
یواین آئ