جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کا انعقاد ناگزیر، پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کو جنگ کے بغیر واپس لانا ممکن نہیں /ڈاکٹر کرن سنگھ

جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کا انعقاد ناگزیر، پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کو جنگ کے بغیر واپس لانا ممکن نہیں /ڈاکٹر کرن سنگھ

جموں :کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر کرن سنگھ کا دعویٰ ہے کہ جموں وکشمیر میں بیوروکریسی اور عوام کے درمیان کمیونیکیشن خلا ہے جس کو پاٹنے کے لئے اسمبلی انتخابات کا انعقاد بہت ضروری ہے۔

انہوں نے جموں وکشمیر کے لئے ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کیا۔موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو میڈیا کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان زیر قبضہ کشمیر کو جنگ کے بغیر واپس لانا ممکن نہیں ہے جس سے صرف تباہی و بر بادی ہوسکتی ہے۔جموں و کشمیر میں بی جے پی کی پالیسیوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دفعہ 370 کی تنسیخ ایک سخت اقدام تھا اور جموں وکشمیر میں گذشتہ تین برسوں سے مرکزی حکومت کے تحت ہے۔سابق صدر ریاست نے کہا کہ اس میں کوئی ،شک نہیں ہے کہ کئی اچھی چیزیں بھی ہوئی ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ لوگوں اور عوام کے درمیان کمیونیکیشن خلا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کیسے بھی ہوں ایک اچھا رول ادا کرتے ہیں کیونکہ وہ حکومت اور عوام کے درمیان ایک وسیلہ در کا کام انجام دیتے ہیں۔ان کے مطابق آج ایم ایل ایز کے بجائے بیروکریسی ہے اور وہ سب کی بات نہیں سن سکتے اور یہ ان کا کام نہیں اس خلا کو پر کرنے کی ضرورت ہے۔کرن سنگھ نے مزید بتایا کہ شفاف اور منصفانہ انتخابات کے ذریعے ہی حکومت کی راہ ہموار ہو سکتی ہے لہذا جتنی جلد ممکن ہو سکے جموں وکشمیر میں ریاستی درجے کی بحالی اور اسمبلی انتخابات کا انعقاد ناگزیر ہے۔ریاست کو دو یونین ٹریٹری میں تبدیل کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کرن سنگھ نے کہا : ’ میرا ماننا ہے کہ ہمیں پیچھے جانے کے بجائے آگے کی طرف دیکھنا چاہئے۔ “

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.