شوکت ساحل
بڈگام::: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے نصر اللہ پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے مبارک احمد ڈار المعروف مبارک احمد مبارک ایک صوفی شاعر ہیں ۔موصوف کے اب تک6شاعری مجموعے منظر عام پر آچکے ہیں جبکہ مزید2شاعری مجموعے زیر ِطباعت ہیں ۔مبارک احمد مبارک نے ایشین میل ملٹی میڈیا کے ہفتہ وار پروگرام ’بزم ِ عرفان ‘ میں معروف براڈ کاسٹر عبد الاحد فرہاد کیساتھ خصوصی گفتگو کی ۔ادبی ،قلمی اورشاعری کے سفر کے بارے میں مبارک احمد مبارک نے کہا ’ میں ایک زمین دار گھرا نے سے تعلق رکھتا ہوں ،حصول روزگار کی خاطرکھیتوں سے لیکر شالبافی کی ‘۔
اَنڈر میٹرک تک مروجہ تعلیم حاصل کرنے والے مبارک احمد مبارک کہتے ہیں ’سننے میں آیا ہے کہ میرے والدین کو اولاد کی فکر نے گہری تشویش میں مبتلاءکیا تھا اور اس فکر وتشویش نے اُنہیں صوفی بزرگوں کی درگاہوں کی چوکھٹوں ، پیر وں و فقیروں کی صحبت میں پہنچایا ،دراصل یہی اثر تھا ،جس نے مجھے آج اس مقام پر پہنچایا ‘۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے مبارک احمد مبارک نے کہا کہ اُن کے علاقے سے ڈیڑھ کلو میٹر کی دوری پر واقع پوتلی باغ میں ایک فقیر حضرت شیخ عبدلارشید المعروف ریشی بب رہائش پذیر تھے ،مبارک احمد مبارک ساتویں جماعت میں زیر تعلیم تھے اور طالب عمری میں ہی وہ اس فقیر کی صحبت میں آگئے اور فقیر کے نظر ِ کرم سے ہی یہیں اُنہیں قلمی سعادت حاصل ہوئی ۔
ان کا کہناتھا کہ حرف ِ حق تلاش کرنے میں اُنہیں کلافی وقت لگا،جس دوران وہ کمسنی میں ہی کئی صوفی بزرگوں کی صحبتوں میں رہے جن میں ’حضرت عمہ صاحب کاﺅ ،حضرت محی الدین صاحب زرگر اور رسول پانڈو پورہ شامل ہیں ۔مبارک احمد مبارک کہتے ہیں کہ اُنکی حرفِ حق کی تلاش شولی پورہ بڈگام میں رہائش پذیر صوفی بزرگ حضرت غلام قادر بٹ المعروف قادر بب کی راہنمائی میں رہنے سے ختم ہوئی ۔صوفی شاعر مبارک احمد مبارک صوفی سلسلہ کبرویہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔
ان کا کہناتھا کہ صوفی بزرگ حضرت غلام قادر بٹ نے ہی اُنہیں خط ارشاد دیا ،یہیں سے مبارک احمد مبارک نے صوفی شاعری کا سفر شروع کیا، جو تاحال جاری ہے ۔ مبارک احمد مبارک کے6شاعری مجموعے شائع ہوچکے ہیں ،جن میں عشقہ ِ دَگ (تین جلد) ، پژھ ِ ہندی پوش ، پرتوِ مبارک ، گنج مبارک ، موختہ عشقُن ، آبِ رواں اور گنج عرفان شامل ہے ۔مبارک احمد مبارک کے مزید دو شاعری مجموعے زیر طباعت ہیں ،جو بہت جلد منظر عام آئیں گے ۔اب تک اُنکی کل ملاکر ایک ہزار362غزلیں ونظمیںشائع ہوچکی ہیں ،مبارک احمد مبارک کاکلام ریڈیو کشمیر سے بھی نشر ہوتا ہے ۔
ان کا کہناتھا ’ شعر قلمبند کرنے کے وقت اُن پر ایک الگ ہی کیفیت طاری ہوتی ہے ،ایسا لگتا ہے کہ سینے پر ایک دباﺅ ہوتا ہے ،جو شعر قلمبند کرنے سے کم ہوجاتا ہے ،زیادہ تر شاعری رات کی تنہائی میں ہی قلمبند کی ہے ،اگر انسان خواب میں بھی ہوتا ہے ،لیکن شعر کی دستک جگا دیتی ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ اُنکے ادبی راہنما عبد الاحد فرہاد ہی ہیں جن کی راہنمائی سے ہی اب تک شاعری کے6 مجموعے منظر عام پر آچکے ہیں ۔‘