جموں وکشمیر کے عوام کو آئین ہند کے تحت حاصل حقوق بحال کئے جائیں: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

جموں وکشمیر کے عوام کو آئین ہند کے تحت حاصل حقوق بحال کئے جائیں: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سری نگر،17فروری:جموں وکشمیر کی انفرادیت، تشخص اور پہنچان کو ختم کرنے کیلے ہر روز کوئی نہ کوئی اقدام اُٹھایا جارہاہے اور یہاں کے اتحاد و اتفاق ،آپسی بھائی چارے اور مذہبی ہم آہنگی کو ٹھیس پہنچانے کا کوئی بھی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیا جارہاہے، ایسی صورتحال میں اس تاریخی ریاست کے ہر ایک پشتینی باشندے پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ دشمنوں کے تمام حربوں ، سازشوں اور چالوں کو سمجھے اور ان کو ناکام بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
ان باتوں کا اظہارنیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج حضرت بل میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
جموں وکشمیر کے موجودہ حالات پر زبردست تشویش ظاہر کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ شخصی راج کیخلاف شہدائے کشمیر نے جس ایمانی قوت کا مظاہرہ کیا تھا اُسی جذبے کی ضرورت آج بھی ہے۔
ہمیں ہر حال میں ثابت قدم اور پُرعزم رہنے کیساتھ ساتھ صبر و استقلال کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور اپنے حقوق کی بحالی کی جدوجہد سے کسی بھی صورت میں دستبردار نہیں ہوناہوگا۔ نہ ہم نے ماضی میں غلامی تسلیم کی ہے اور نہ ہی مستقبل میں برداشت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نئی دلی کو وقت رہتے نوشتہ دیوار پڑھ لینی چاہئے اور یہاں کے عوام کے وہ حقوق بحال کرنے چاہئیں جس کی ضمانت آئین ہند میں دی گئی ہے اور اُن وعدوں کو بھی پورا کیا جانا چاہئے ، جو وقت وقت پر نئی دلی کی عوامی حکومتوں نے یہاں کے عوام کیساتھ کئے ہیں۔
سماج میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی، منشیات اور دیگر بدعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ منشیات کی روک تھام میں اپنا کردار نبھائیں اور دیگر بدعات کا خاتمہ کرنے کیلئے اپنے گھروں سے شروعات کریں۔
اس سے قبل ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آثار شریف درگاہ حضرت بل میں نمازِ جمعہ ادا کی۔ انہوں نے اس موقعے پر عالم اسلام کی سربلندی، عالم انسانیت کی بقائ، جموں وکشمیر کے عوام کی فتح و نصرت اور موجوہ چیلنجوں سے نجات کیلئے دعا کی۔
اس دوران انہوں نے معراج العالم(ص) کے سلسلے میں کئے گئے انتظامات کا بھی جائزہ لیا اور متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ ایام متبرکہ کے دوران فرزندانِ توحید کیلئے معقول اور مناسب اقدامات کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.